لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ کل سے میں اسپیکر ہوں اور کسٹوڈین آف ہاؤس ہوں، آج کا اجلاس غیرقانونی تھا، جب کچھ ہوا ہی نہیں تووزیراعلیٰ کا نوٹیفکیشن کیسا؟ کل سے بطور اسپیکر خود فیصلے کروں گا اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی بنائیں گے۔
انہوں نے تھانہ قلعہ گجر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تو پیچھے جا کر بیٹھ گیا تھا اور روک رہا تھا، تو رانا مشہود نے نشاندہی کی کہ یہ کھڑے ہیں یہاں سے اٹیک کردو۔چودھری اقبال، اور عامر چانڈیو انہوں نے روکا ان کی بھی بری حالت ہے، جبکہ میرا بازو توڑ دیا گیا ہے، مجھے اتنا زور سے مارا کہ میں بے ہوش گیا تھا، مجھے نہیں پتا تھا کہ میں نیچے گرگیا، مجھے ریسکیو والوں نے اٹھایا، کہتے اس کو نہیں چھوڑنا اب یہ گر گیا ہے، جب حمزہ کو رپورٹ دی تو یہ پیچھے ہٹے۔اس ساری کاروائی کو کمشنر عثمان، ڈی سی چٹھہ ، آئی جی اور چیف سیکرٹری بھی مانیٹرنگ کررہا تھا، سب دیکھ رہے تھے مجھ پر تشدد ہورہا تھا، یہ سب کچھ غیرقانونی تھا، اسمبلی تاریخ میں کبھی ایسے نہیں ہوا۔ہم یہ نہیں کہتے ہمارے لیے رات کی تاریکی میں عدالتیں کھولیں، ہم کہتے ہیں ہمیں سن کی روشنی میں انصاف فراہم کریں۔
چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کرا دی ہے، ایف آئی آرمیں حمزہ شہباز، رانا مشہود ، آئی جی ، چیف سیکرٹری ، کمشنر عثمان، ڈی سی چٹھہ کو نامزد کیا گیا،حمزہ شہباز، چیف سیکرٹری، آئی جی سمیت سب کیفرکردار تک نہیں پہنچ جاتے ، ہم نے ان سب کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔پرویزالٰہی نے کہا کہ کل سے میں خود اسپیکر ہوں اور کسٹوڈین آف ہاؤس ہوں،کل سے بطور اسپیکر خود فیصلے کروں گا اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی بنائیں گے،آج کا اجلاس ہی غیرقانونی تھا توپھروزیراعلیٰ کا نوٹیفکیشن کیسا؟ ۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں