اسلام آباد(آئی این پی) ایف بی آر کی منفرد پی او ایس انعامی اسکیم کے سلسلے کی چوتھی مسلسل ماہانہ کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی تقریب جمعے کی سہ پہر ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں روایتی جوش و خروش سے سجائی گئی۔ اس تقریب میں ایف بی آر کی پی او ایس اسکیم میں انعامات جیتنے والے خوش نصیبوں ، جن کی تعداد 1007 تھی، میں 53 ملین روپے کے انعامات تقسیم کئے گئے۔ جبکہ میٹرو اسٹورز پاکستان کی جانب سے بھی 1 ملین روپے کے انعامات اپنے 10 صارفین میں تقسیم کئے گئے ۔
یوں اس سلسلے کی کل انعامی رقم 54 ملین روپے جبکہ انعامات جیتنے والے خوش نصیب صارفین کی تعداد 1017 ہوگئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی چیئرمین ایف بی آر و سیکرٹری ریونیو ڈویژن ڈاکٹر محمد اشفاق نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ گزشتہ چند سالوں سے ایف بی آر کا ادارہ محصولات اکٹھا کرنے کے لئے شفاف ، ڈیجیٹل اور خودکار طریقہ کار نافذ کرنے کے لئے کوشاں ہیجس کا مقصد نہ صرف معیشت کو ڈیجیٹل دستاویزی شکل دینا ہے بلکہ ملکی خزانے کے ضیاع کو بھی ٹیکس کے شفاف نظام کے ذریعے روکنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر ملک میں ٹیکس کلچر عام کرنے کے لئے اور ملکی ٹیکس نظام پر صارفین کا اعتماد بڑھانے کے لئے پی او ایس انوائسنگ پرائز سکیم جیسی مزید منفرد اسکیمیں تیار کرتا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ بنیادوں پر 20 کھرب روپے کا کاروبار ہوتا ہے لیکن ایف بی آر کے پاس ٹیکس وصولی کے لئے اس کاروباری لین دین کا محض 20 فیصد ریکارڈ پہنچتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی او ایس کی انعامی اسکیم لانے کا مقصد یہ تھا کہ ملک بھر میں ٹیئر ون میں موجود کاروباری مراکز پہ ہونے والی سیل کا ڈیجیٹل ریکارڈ رکھا جائے اور صارفین کی شمولیت سے یہ یقینی بنایا جائے کہ ان سے وصول کیا جانے والا سیلز ٹیکس ملکی خزانے میں جمع ہورہا ہے۔ یہاں اس امر کا ذکر ضروری ہے۔ مارچ کے مہینے میں ان صارفین نے 4 لاکھ 10 ہزار سے زائدرسیدوں کی تصدیق کی ، جنہوں نے ایف بی آر کے پی اوایس نظام سے مربوط ریٹیلرز سے خریداری کی تھی ،جبکہ فروری 2022 میں ایسی رسیدوں کی تعداد2 لاکھ 60 ہزار 8سو 33تھی۔ اسی طرح مارچ کے مہینے میں ایف بی آر کے پی او ایس نظام کے ساتھ منسلک بڑے ریٹیلرز ،یعنی ٹئیر ون ریٹیلرزکی طرف سے مجموعی طور پر4کروڑ 81لاکھ سے زائدرسیدوں کا اجرا کیا گیا ہے، جن کی تعداد فروری میں 3 کروڑ 80 لاکھ تھی۔ ایسے صارفین کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو تصدیق شدہ رسیدوں کو ایف بی آر کے سسٹم میں شامل کررہے ہیں ۔ فروری میں یہ تعداد 39ہزار تھی جبکہ مارچ کے مہینے میں یہ تعداد بڑھ کر48ہزار ہو گئی ۔یہ اعداد و شمارعوام میں اس انعامی اسکیم اور ایف بی آر پہ بڑھتے ہوئے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہیں جس میں آئے روزاضافہ ہورہا ہے۔اس سے پہلے جنوری، فروری اور مارچ کے مہینوں کی 15 تاریخ کو اسی نوعیت کی شفاف کمپیوٹرائزڈ انعامی قرعہ اندازیوں میں ایف بی آر کی جانب سے 3ہزار 31 صارفین میں 160ملین روپے کی خطیر انعامی رقم تقسیم کی جاچکی ہے۔
نصف سے زائد خوش نصیبوں کے اکانٹس میں ان کی انعامی رقم منتقل کی جاچکی ہے۔ یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ عوام کی جانب سے اس انعامی اسکیم میں شمولیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہیجس کی قرعہ اندازی کی تقریب ہر مہینے کی 15 تاریخ کو قومی میڈیا کے سامنے منعقد ہوتی ہے۔یہ امر خوش آئند ہے کہ ملک بھر جن 4ہزار 2 سو ریٹیلرز کو بطور ٹیئرون کیٹیگری میں شمار کیا گیا ان میں میں سے 3ہزار6سو پہلے ہی اپنے کاروباری آپریشنز کو ایف بی آر کے پی او ایس سسٹم میں رجسٹرڈ کر چکے ہیں۔ ان کے 17 ہزار آٹ لیٹس پہ موجود 19ہزار 5سو کیش کانٹرز ایف بی آر کے پی او ایس نظام سے مکمل طور پر منسلک ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں