اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف کے عمران خان پر الزامات کے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف کو سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ عمران خان پر کیسے الزامات لگائے جائیں۔نجی ٹی وی جیو نیو زکے مطابق فواد چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف کے عمران خان پر الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی دوسرے ملک نے گھڑی تحفے میں دی
وہ اس وقت کے وزیراعظم نے حکومت سے خریدلی، عمران خان نے حکومت سے خریدی گئی گھڑی باہر جا کر بیچ دی تو اس میں کیا جرم ہے؟ان کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آیا کہ شہباز شریف کا الزام ہے کیا؟ شہباز شریف کنفیوژ ہیں ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ عمران خان پر کیسے الزامات لگائیں۔سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گھڑی 5 کروڑ کی ہو یا 10کروڑ کی، اگر میری ہے اور میں نے بیچ دی تو اس پر کوئی اعتراض نہیں بنتا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کبھی گھڑی تو
کبھی کوئی کریکٹر لے آتے ہیں، شہباز شریف عمران خان پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کر رہے ہیں، شہباز شریف سطحی گفتگو سے پرہیز کریں اور ملکی مسائل پر توجہ دیں۔رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف حکومت میں آئے پہلے دن چینی کی قیمت میں 10 روپے اضافہ کیا گیا، گھی کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا ہے، حکومت تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرنے جارہی ہے، پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے عوام کو دیا گیا ریلیف واپس نہ لیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا شہباز شریف کو کہنا چاہتے ہیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے، لگتا ہے حکومت مریم نواز کو پاکستان سے بھگانے کی کوشش کرے گی، ہمیں نواز شریف کے واپس آنے پر نظر رکھنی ہے، مریم نواز کو پاکستان سے بھگانے نہیں دیں گے، اگر مریم نواز کو پاکستان سے بھگایا گیا تو پوری قوم ائیر پورٹ پہنچے گی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پی ٹی آئی چیئرمین، عمران خان کی عوامی تحریک کو قائدِ اعظم محمد علی جناح کی
تحریک سے تشبیہ دیدی ہے۔فواد چوہدری کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ ’قائد اعظمِ محمد علی جناح کی لیڈرشپ میں تحریک پاکستان رمضان کے مہینے میں چلی تھی اور اس کے بعد حقیقی آزادی کی تحریک سابق وزیر اعظم عمران خان کی لیڈر شپ میں چل رہی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 16 اپریل کو شہر قائد کراچی میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے،اس جلسے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی خطاب کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں