اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے پریس کانفرنس میں چیزیں بہت واضح کردیں،مراسلہ کا جہاں تک ذکر ہے ، سیاسی مداخلت کا ہمارا جو موقف ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آرنے اسکی تائید کی ہے،میں سمجھتاہوں آج کی پریس کانفرنس سے ہمارے موقف کو تقویت ملتی ہے ،ہمارا جو مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس صاحب جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں اور وہ مناسب “ٹی او آرز” کے ساتھ چھان بین کر ے ، اس کو میری نظر میں اہمیت ملتی ہے ۔
جمعرات کو ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں ڈی جی آئی ایس پی آرکو ذاتی طورپر جانتا ہوں ، ڈی جی آئی ایس پی آر ایک سلجھے ہوئے آفیسرہیں ،ڈی جی آئی ایس پی آرپروفیشنل آفیسرہیں ،وہ اپنا کام جانتے ہیں ،بڑی ناپ تول کر بات کرتے ہیں ،ڈی جی آئی ایس پی آرکی پریس کانفرنس ایک متوازن پریس کانفرنس تھی ، ڈی جی آئی ایس پی آرنے پریس کانفرنس میں چیزیں بہت واضح کردیں ، شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے واضح کردیا کہ ماسکو کا فیصلہ اکیلے کا نہیں تھا اس میں اسٹیک ہولڈز کی مشاورت تھی ،مراسلہ کا جہاں تک ذکر ہے پولیٹیکل مداخلت کا ہمارا جو موقف ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آرنے اسکی تائید کی ہے، میں سمجھتاہوں آج کی پریس کانفرنس سے ہمارے موقف کو تقویت ملتی ہے ،ہمارا جو مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس صاحب جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں اور وہ مناسب “ٹی او آرز” کے ساتھ چھان بین کریں اس کو میری نظر میں اہمیت ملتی ہے ،
یہ ایک سیکریٹ ڈاکومینٹ ہے اسکو پبلک اس طرح نہیں کرنا چاہیے ، اس میں سیکورٹی کے کوڈ ہیں اس سے پاکستان کا سسٹم کمپرومائزہوسکتا ہے ،مراسلے کا اخباروں میں شائع ہونا اوربازاروں میں بٹنا مناسب نہیں ،ہر جماعت ڈی جی آئی ایس پی آرکی پریس کانفرنس کی اپنے مطابق تشریح کریگی ،یہ ایک فطری بات ہے ،مناسب حل یہ ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے ، جوڈیشل کمیشن کے سامنے مراسلہ ، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے منٹس ، اسپیشل کیبنٹ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس ہیں تو اسکے سوالات اور ٹی او آرز سے سب واضح ہوجائیگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں