اسلام آباد(پی این آئی)صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ طور پر آصف علی زرداری صدر کے امیدوار ہوں گے،کیونکہ کہ وہ صدارت کے معاملے پر کافی سنجیدہ ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے اعزاز سید کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتیں خواہش کے مطابق عہدے لینا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے احتجاج کا اثر کراچی میں پڑا ہے جس سے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی پر بھی اثر پڑا ہے۔
اس لیے وہ عہدے لینے سے کچھ جھجک رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کے موجودہ فارمولے کے مطابق زیادہ حصہ پنجاب اور بلوچستان کو مل رہا جس سےکابینہ کا توازن بگڑ رہا ہے اور اس کے لیے موجودہ حکومت اتحادی جماعتوں کو راضی کر رہی ہے کہ وہ کابینہ میں شامل ہوں۔اعزاز سید کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان یا آصف علی زرداری کی طرف سے صدر کے حوالے سے ابھی کارڈ نہیں دیکھایا گیا لیکن ممکنہ طور پر کہا جا رہا ہے کہ آصف علی زرداری اس معاملے میں کافی سنجیدہ ہیں لیکن فی الحال وہ پانی کی گہرائی دیکھ رہے ہیں اس کے بعد حتمی فیصلہ کریں گےاوریہ ساری صورتحال اگلے انتخابات کے ساتھ میچ کرتی نظر آتی جس کی طرف آصف زرداری دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت زیادہ سے زیادہ چار سے پانچ ماہ کےلیے آئی تھی کیونکہ کچھ مسائل کے حل کے بعد نئے انتخابات کی طرف جاتے لیکن موجودہ صورتحال کے پیش نظر نئے انتخابات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں اورلگتا ہے موجودہ حکومت لمبے وقت تک چلے گی۔
نواز شریف کے سوال پر انہوں نےکہا کہ نواز شریف شروع سے ہی آن بورڈ تھے۔تمام فیصلے ان کی مرضی سے ہی ہوئے اور ویسے بھی اسٹیبلشمنٹ کے معاملات پر وہ اپنے بھائی شہباز شریف کو آگے کردیتے ہیں۔تمام صورتحال میں نواز شریف اور مریم نواز کی رضا مندی شامل ہے لیکن وہ اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے کی وجہ سے بیک پر رہے اور سارے معاملات کے لیے شہباز شریف کو آگے کیا ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں