اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے ان ارکان قومی اسمبلی کے نام سامنے آگئے ہیں جنہوں نے اپنی رکنیت سے استعفے نہیں دیے۔قومی اسمبلی سے استعفے نہ دینے والے پی ٹی آئی کے 22 منحرف ارکان میں فرخ الطاف، عامر سلطان چیمہ، افضل ڈھانڈلہ، غلام محمد لالی، عاصم نذیر، نواب شیر وسیر ، راجہ ریاض، ریاض فتیانہ، غلام بی بی بھروانہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رائے مرتضٰی اقبال، احمد حسین ڈیہڑ، قاسم نون، غفار وٹو ، سمیع الحسن گیلانی، مخدوم مبین ، باسط سلطان بخاری بھی استعفیٰ نہ دینے والوں میں شامل ہیں۔عامر طلال گوپانگ، امجد فاروق کھوسہ، سردار جعفر لغاری ، سردار ریاض مزاری، جویریہ ظفر آہیر اور وجیہہ اکرم نے بھی قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بطور قائم مقام اسپیکر آج پی ٹی آئی کے 123 اراکین کے استعفے منظور کیے ہیں۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں قاسم سوری نے کہا کہ بطور قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی مجھے موصو ل ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے 123 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو رولز اور ضابطے کے تحت منظور کرلیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی سب سےبڑی سیاسی جماعت ہے، وفاق، صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کوسب سےزیادہ ووٹ ملے، اسی تناسب سےقومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر خواتین، اقلیتی ارکان کو نامزد کیا گیا۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی سازش کے باعث پاکستان میں حکومت تبدیل کی گئی، امپورٹڈ اور غیر آئینی طریقے سے بنائی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا، پی ٹی آئی 11 اپریل کو قومی اسمبلی کی تمام نشستوں سےمستعفیٰ ہوچکی، منحرف اراکین کےخلاف آرٹیکل 63 اےکے تحت کاروائی کیلئےریفرنسز دائر کیےجاچکے، پی ٹی آئی کے مخصوص نشستوں پرخواتین اوراقلیتی ممبران کےنام واپس لیتاہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں