سیاسی جماعتو ں کے درمیان ڈیڈ لاک تھا تو آرمی چیف کو اپروچ کیا گیا پھر کونسے تین آپشنز پر غور کیا گیا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کر دیا

راولپنڈی(نیوزڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، ہمیں اس معاملے سے باہر رکھا جائے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے سامنے مطالبات اسٹیبشلمنٹ کی طرف سے نہیں رکھےگئے بلکہ جب یہ ڈیڈ لاک برقرار تھا تو وزیراعظم آفس سے آرمی چیف کو اپروچ کیا گیا کہ اس میں بیچ بچاؤ کی بات کریں،

سیاسی جماعتوں کی قیادت آپس میں بات کرنے پر تیار نہیں تھی تو آرمی چیف اور ڈی جی وہاں گئے، مختلف رفقاء سے بیٹھ کر تین چیزیں ڈسکس ہوئیں کہ کیا کیا ہوسکتا ہے، ان میں استعفیٰ، تحریک عدم اعتماد کی واپسی اور اسمبلیاں تحلیل کرناشامل تھیں، تیسرے آپشن پر وزیراعظم نےکہا کہ یہ قابل قبول ہے، ہماری طرف سےان سے بات کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں