اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ استعفوں کا شوق ہے توپی ٹی آئی ارکان ہاتھ سے لکھے استعفے جمع کرائیں، پی ٹی آئی کی سینئر قیادت استعفے نہیں دینا چاہتی، پی ٹی آئی اب اپنی بات پر کھڑی رہے اور ان کے استعفے منظور ہونے چاہئیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی استعفوں کی بات پر کھڑی رہے۔
پی ٹی آئی کے استعفے منظور ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی کو استعفوں کا شوق ہے تو طریقہ کار کے مطابق دے، پی ٹی آئی ارکان اپنے ہاتھ دے لکھے استعفے جمع کرائیں اور طریقہ کار کو اپنائیں، پی ٹی آئی کی سینئر قیادت استعفے نہیں دینا چاہتی، پی ٹی آئی کے تین افراد نے عمران خان کو استعفوں کا کہا، ان کا مشورہ عمران خان نے مان لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تحریک انصاف کے جلسوں سے کوئی مسئلہ نہیں یہ صرف مسلم لیگ ن کی نہیں مخلوط حکومت ہے، یہ ایک جماعت کی نہیں 10سے 12جماعتوں کی حکومت ہے، سیاسی ایڈجسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے جس کیلئے وقت لگتا ہے، عمران خان نے ہمیشہ ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلا، ایمپائر نیوٹر ل ہوگیا تو عمران خان کو تکلیف ہونا شروع ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرح ہماری حکومت ان کو بغیر مقدمات اور بغیر ثبوت جیلوں میں نہیں ڈالے گی، ان کے وزراء کی طرح نہ ہی ہم یہ کہیں کہ نیب فلاں کو جیل میں ڈال دے گی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف زرداری نے اینکر حامد میر کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونی چاہیے،جس سے بھی بات کی اس سے سیاسی اتحاد کی بات کی ہے،اتحاد میں ہم دینے والے ہیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ دیا ہے، میں نے سب اتحادیوں کو اکٹھا کیا اب میری ذمہ داری ہے کہ ان کے جیوائن مطالبات کو پورا کیا جائے،اتحادیوں کو پتا ہے جو میں نے وعدہ کیا وہ پورا کروں گا۔میں خود شہبازشریف کو وزیراعظم کی پیشکش کی، ان کو کہا آپ وزیراعظم بنو میرے پاس 70ووٹ ہیں۔اتحادیوں کے ساتھ تین سال سے رابطے میں تھا، مجھے پتا تھا وہ میرے ساتھ آئیں گے، شہبازشریف کے ساتھ بھی خفیہ رابطہ تھا۔ایک زرداری سب پربھاری نہیں بلکہ ایک زرداری سب سے یاری پر یقین رکھتا ہوں، انہوں نے کہا کہ عمران خان جب حکومت چلانے کی ناکام کوشش کررہا تھا تو ہم سڑکوں پر تھے، آج ہم حکومت میں ہیں اور وہ سڑکوں پر ہے تو یہ جمہوریت کا حسن ہے، آج کے دور میں دوتہائی اکثریت حاصل کرنا آسان کام نہیں۔
سوشل میڈیا بہت خطرناک ہوگیا ہے، عمران خان شروع سے ہی جھوٹ بولتے ہیں، نفرت عمران خان سے نہیں ان کی سوچ سے ہے،مجھے اپنے مقدمے کا کوئی دکھ نہیں ، مجھے افسوس ہے اس نے میری بہن کو جیل بھیجا، وہ ناجائز تھا، ایک چیک میری کمپنی کا سائن کیا کیونکہ میں اس وقت صدر تھا، کوئی فالودے والا نکال لیا کوئی کسی کو نکال لیا، فالودے والے اکاؤنٹ میں میرے ، یا کسی دوست کے پیسے نہیں تھے، یہ سب پروپیگنڈا ہے، اگر ہوتا تو سامنے لاتے، عمران خان کی پروپیگنڈا مشینری انٹرنیشنل لیول کی ہے،اور لوگوں کو ہائر کیا، ان کے گولڈاسمتھ فیملی کی پوری سپورٹ ہے، اس نے چند روز قبل بھی بطور وزیر اس کیلئے بیان دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں