اسلام آباد(پی این آئی)تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بل میں نہیں شیر کی کچھار میں گھس گئے ہیں،تھوڑے دنوں میں بہت کچھ ہونے والا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو بہت سی چیزوں کا احساس نہیں ہے۔انہوں نے بل میں ہاتھ اور منہ دونوں گھسا لیے ہیں۔میرے خیال میں تو وہ بل کے ساتھ ساتھ شیر کی کچھار میں گھس گئے ہیں۔
تھوڑے دن میں بہت کچھ ہونے والا جو کہ کچھ دن بعد واضح نظر آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف نے استعفے دے دئیے ہیں تو ان کو قبول کرنا چاہیے۔2014میں بھی اسی طرح پی ٹی آئی نے استعفیٰ دئیے اور سپیکر نے انہیں قبول نہیں کیاجو کہ میرے خیال میں جمہوری عمل نہیں تھا کیونکہ اگر ایک ایم این اے چاہتا ہے کہ وہ مستعفیٰ ہو تو اس کا استعفی قبول ہونا چاہیے۔شہباز شریف حکومت کو چاہیے کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں استعفے قبول کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی کے سابق اتحادیوں کی مدد سے بنی ہے اور ان سب کو آصف علی زرداری لے کر آئے ہیں اور ان سے وعدے کیے گئے ہیں اس لیےآصف زرداری ہر قیمت پر ان کے ساتھ کیے گئے وعدے وفا کریں اس لیے انہوں نے شہباز شریف سے کہا کہ ہمارا کوٹہ بھی اتحادیوں کو دے دیں۔
میری تفصیلات کے مطابق کیونکہ شہبازشریف تھوڑی مدت کے لیے آئے ہیں اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ بڑی کابینہ کی بجائے چھوٹی کابینہ رکھی جائے اس لیے وہ تمام اتحادیوں سے مل رہے ہیں۔حامد میر کا کہنا تھا کہ شہباز حکومت کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہےاورشہباز شریف کو کہیں سے بڑی سرمایہ کاری کا بھی وعدہ ہوا ہے اس لیے شہباز شریف حکومت کا لمبا کھیچنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں