اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے دعویٰ کیا ہے کہ ایٹمی دھماکوں اور سی پیک پر شائد ہی امریکی عہدیداروں کے ساتھ کوئی ایسی ملاقات ہوئی ہو جس میں انہوں نے ہم پر دباؤ نہ ڈالا ہو۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سفارتی سطح پر پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
اس نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے ہمیں ایک عرصہ لگ جائے گا۔یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ کسی سفیر نے ملاقات میں حکومت کے حوالے سے مسائل پر کوئی بات کی ہو۔ہم نے کتنی دفعہ امریکہ کے عہدیداروں کو کہا ہے کہ آپ کا زیادہ جھکاؤ بھارت کی جانب ہے جو کہ امریکہ اور پاکستان کے تاریخی تعلقات کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں دو دفعہ ایسا ہوا جب ہم نے 1998میں ایٹمی دھماکے کیے اور پھر جب سی پیک کا فیصلہ ہوا تھا۔تب مجھے نہیں یاد کہ اس کے بعد امریکی عہدیداروں سے کوئی بھی ایسی ملاقات ہوئی ہو جس میں امریکہ نے ہمیشہ ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے دباؤ نہ ڈالا ہو اور سی پیک کو رول بیک کرنے پر بات نہ کی ہو۔امریکہ نے ہمیشہ سی پیک کو رول بیک کرنےسے متعلق کہا۔
فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ 2014سے لے کر 2018تک آپ سی پیک پر کام کی رفتار دیکھ لیں اور 2018 سے لے کر اب تک سی پیک پر کام کی رفتار دیکھ لیں،آپ کو پتہ چل جائے گا کہ کس حکومت نے سی پیک کو رول بیک کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینا بہت خوش آئند فیصلہ ہے۔اگر صوبوں اور وفاق کے درمیان کوئی معاملہ ہو تو وہ سپریم کورٹ میں حل ہوتا ہے۔اسی طرح اداروں میں کوئی مسئلہ ہو تو وہ بھی سپریم کورٹ میں آتا ہے۔وفاقی حکومت کسی بھی معاملے پر سپریم کورٹ سے رائے مانگ سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں