اسلام آباد(پی این آئی)تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اسمبلی ایجنڈہ جاری کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کا انتخاب پیر گیارہ اپریل کو ہوگا، کاغذات نامزدگی آج دوپہر2بجےتک اسمبلی سیکرٹریٹ سےوصول کیےجائیں گے۔ادھر وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مستعفیٰ ہوگئے تھے۔دوسری جانب عمران خان وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہوگئے، روانگی سے قبل انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس کے عملے سے ملاقات کی،
بعد ازاں وہ بنی گالہ کے لئے روانہ ہوئے۔وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے کے بعد صدر کی ہدایت پر قومی اسمبلی کا نیا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں قائد ایوان کا انتخاب ہو گا۔اس حوالے سے قومی اسمبلی کے رولز میں واضح طور پر ہدایات نہیں ہیں لیکن روایات کے مطابق دو سے تین دن میں اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس طلب کرنا ہو گا اور اس دوران صدر پاکستان آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت انہیں اگلا وزیر اعظم منتخب ہونے تک عہدے کی ذمہ داریاں پورا کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔قائد ایوان کے انتخاب کے عمل میں ایک یا ایک سے زیادہ امید واروں کے کاغذات نامزدگی سے لے کر کاغذوں کی جانچ پڑتال کا عمل بھی ہوگا جس کے بعد ووٹنگ کا مرحلہ شروع ہو گا۔
ایک رکن کو ایک سے زیادہ مرتبہ امیدوار نامزد کیا جا سکتا ہے لیکن تائید کنندہ اور تجویز کنندہ ایک سے زیادہ مرتبہ دستخط نہیں کریں گے۔اسی طرح تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہارنے والی جماعت کسی دوسرے امیدوار کو نامزد کرنے کے ساتھ ساتھ دوبارہ اس شخص کو بطور امیدوار بھی نامزد کر سکتی ہے جو پہلے ہار چکا ہو۔ اس پر بھی قواعد و ضوابط کے تحت کوئی پابندی نہیں ہے۔کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور کیے جانے سے متعلق سپیکر قومی اسمبلی کا فیصلہ حتمی ہو گا۔ کاغذات نامزدگی جمع کروانے اور واپس لینے کا مرحلہ ووٹنگ سے ایک دن قبل مکمل کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں