اسلام آباد(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر آج ووٹنگ کا آخری دن ہے، اگر کل اجلاس ہوا تو آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے کہا کہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیتے ہیں، وہ اجلاس کیسے کل تک ملتوی کر سکتے ہیں، آج ووٹنگ لازمی ہے، اب صرف عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 8 بجے وونٹنگ کی کوئی بات نہیں ہوئی جو بھی فیڈ کر رہا ہے غلط کر رہا ہے۔اسپیکر سے بڑی سادہ بات ہوئی ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر عمل کریں۔یہ فیصلے میں لکھا ہے کہ ساڑھے دس بجے کارروائی کی جائے اور ووٹنگ کرائی جائے۔اسپیکر نے ہمیں کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، آج ان کا آخردی دن ہے، آج ووٹنگ نہیں کرائی تو توہین عدالت ہو گی۔دوسری جانب وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت نے سپریم کورٹ کے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے نظرثانی کی اپیل کوحتمی شکل دیدی گئی ہے اور اپیل کو آج ہی سپریم کورٹ میں جمع کروایا جائے گا. اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے تحریک انصاف نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے مجوزہ استدعا میں ہے کہ آرٹیکل 69 آئین کا حصہ ہے، سپریم کورٹ اسمبلی کے اختیارات نہیں لے سکتی۔
سپریم کورٹ کا 7 اپریل کا فیصلہ معطل کیا جائے اور قومی اسمبلی کو رولز کے مطابق کام کرنے دیا جائے۔سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے 8 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی حیثیت سے بحال کردیا تھا. سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 صبح 10 بجے بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھیں، اسپیکر سمیت تمام ارکان فیصلے پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں