اسلام آباد (پی این آئی )چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران بلاول بھٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا شکریہ آپ نے ٹو دی پوائنٹ بات کی ، آپ واحد ہیں جن کے چہرے پر مسکراہٹ تھی ۔سپیکر رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے روسٹرم پر آکر اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن ریفارمز کے بعد ہونے چاہئیں۔
اگر اسی طرح رہا تو یہ گزشتہ الیکشن کی طرح متنازع رہے گا ، ڈپٹی سپیکر کی غیر قانونی رولنگ نے جمہوریت پر سوال اٹھا دیا ۔ چیف جسٹس نے بلاول بھٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بہت شکریہ آپ ٹو دی پوائنٹ رہے اور مسکراہٹ کے ساتھ بات کی ، آپ نے بہت زبردست بات کی ۔ چیف جسٹس نے بلاول بھٹو سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ واحد ہیںجن کے چہرے پر مسکراہٹ تھی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں آئین پر سختی سے عمل کرتے ہوئے فیصلہ جاری کرنے دیں، معلوم ہے بلاول بھٹو زرداری کی تین نسلوں نے جمہوریت کی بقاءکیلئے قربانی دی ۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سپیکر رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔
پاکستان پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ (ن) ، صدر مملکت ، وزیر اعظم ، سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے وکلاء اور اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل مکمل کر لئے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ شام ساڑھے سات بجے سنایا جائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رولنگ کو ختم کر کے دیکھیں گے آگے کیسے چلنا ہے ، سیاست پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے،ایک بات نظر آرہی ہے کہ سپیکر کی رولنگ غلط ہے ، اب اگلا مرحلہ کیا ہے ، آج ہی کیس کا فیصلہ کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں