اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ دے گی اس کے مطابق آگے بڑھیں گے لیکن اہم یہ ہے کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ کو اپنی حدود کے مطابق آگے بڑھنا ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ عدالتوں نے پارلیمان کی کارروائی میں مداخلت نہیں کی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے پارلیمنٹ میں زیر بحث آجائیں تو بڑی عجیب بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا اسمبلی توڑنے کا اختیار اسپیکر کی رولنگ سے الگ ہے اور اسمبلی توڑنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں دیکھا جاسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی رولنگ درست ہے یاغلط اس کیلئے مواد کو دیکھنا ہوگا کیونکہ مواد دیکھے بغیر رولنگ کو کالعدم قرار دیں گے توسوالات اٹھیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک کمیشن بننا چاہیے جس میں ان کیمرہ پروسیڈنگ میں عالمی سازش کی شہادتیں رکھی جائیں، ان کیمرہ پروسیڈنگ تک رولنگ کامعاملہ حل نہیں ہوسکتا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت ختم کرنے کی کوشش کامیاب ہوئی تو 1940 کے دور میں واپس چلے جائیں گے، پاکستان پر سامراج کی قبضے کی کوشش ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو 1940 کی تاریخ دہرانی پڑے گی اور اپنی آزادی کی تحریک کیلئے کھڑا ہونا ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں