عمران خان تحریک انصاف کے منحرف رہنمائوں کے حلقوں میں کیا کرنے جارہے ہیں؟ منحرف ارکان میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی

اسلام آباد (پی این آئی ) عمران خان کا تحریک انصاف کے منحرف رہنماوں کے حلقوں میں جلسے کرنے کا فیصلہ۔پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان تمام منحرف رہنماوں کے حلقوں میں جلسے کریں گے۔ جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے آئندہ الیکشن میں کسی بھی جماعت سے اتحاد نہ کرنے پر بھِی غور کیا جا رہا ہے۔

 

اس حوالے سے مزید مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب ایکسپریس نیوز کی ایک رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ پارٹی قیادت نے تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے والے ارکان کو آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے پر اتفاق کیا ہے ، جس کے تحت آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے 135 سے زائد حلقوں میں امیدوار تبدیل نہیں کیے جائیں گے جب کہ منحرف ارکان کے حلقوں میں متبادل امیدواروں کے لیے مشاورت شروع کردی گئی ، اس حوالے سے فیصلے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیے گئے۔ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات میں انتخابی اتحاد سے متعلق بھی غور کیا گیا جہاں بعض ممبران نے انتخابات میں کسی سے بھی اتحاد نہ کرنے کا مشورہ دیا ، جس کی وجہ سے انتخابی اتحاد سے متعلق فیصلے پر مزید مشاورت اور تمام انتخابی حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدوار نامزد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کی منظوری دی گئی ، اجلاس میں طے پایا کہ مرکزی پارلیمانی بورڈ ہی ٹکٹوں سے متعلق پالیسی تشکیل دے گا۔

 

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کو الیکشن کی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ماضی سے سبق سیکھ کر پارٹی کے پرانے ورکرز کو ٹکٹ دینے کو ترجیح دیں گے ، اب غلطیوں کو نہیں دہرایا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن میدان سے بھاگنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے ہم اپنی تمام توانائی امیدواروں کے بہتر انتخاب پر صرف کریں گے ، ساڑھے تین سال میں غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے ، مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو آگے لایا جائے گا ، جلد از جلد امیدوار و ٹکٹوں کی تقسیم پر پالیسی بنائی جائے ، پالیسی بنانے کے بعد درخواستوں کی وصولی، بینک ڈرافٹ سے متعلق پالیسی بنائی جائے اور امیدواروں کی سکروٹنی سخت کی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں