غیر یقینی سیاسی صورتحال۔۔رینجرز نے کنٹرول سنبھال لیا، دفعہ 144 نافذ

لاہور (پی این آئی) پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 15 روز کیلئے رینجرز طلب، پنجاب اسمبلی کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ، صوبائی اسمبلی کے 500 گز کے احاطہ میں 4 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد، اینٹی رائٹس فورس بھی طلب کر لی گئی، امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے کی وارننگ جاری۔

 

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو ایوان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کہیں بھی بلا سکتے ہیں، کوشش کریں گے آج ہی اجلاس منعقد کریں، میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں وہ مجھے چھوڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مجھے چھوڑنا چاہتی ہے لیکن میں آج بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں،جس دن پی ٹی آئی کو چھوڑا باقاعدہ میڈیا کے سامنے چھوڑنے کا اعلان کروں گا، میں کسی سے ڈرتا نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ شہبازگل جھوٹا شخص ہے اس کا کام ہی جھوٹ بولنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اس سے پتا لگتا ہے یہ حوصلے کھو بیٹھے ہیں، میں نے اپنے قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

پنجاب اسمبلی کا اجلاس کہیں بھی بلا سکتے ہیں، کوشش کریں گے آج ہی اجلاس منعقد کریں۔دوسری جانب ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ جب اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد آجائے تو وہ کسی بھی اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتا، آئینی طور پر ڈپٹی اسپیکر کسی بھی اجلاس کی صدارت کے مجاز نہیں ہیں، اگر وہ ایسا کریں گے تو آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔مزید برآں پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت مریم نواز ، پرویز رشید سمیت دیگر رہنماء مسلم لیگ کے وزیراعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کیلئے ارکان پنجاب کے ہمراہ بس میں سوار ہوکر پنجاب اسمبلی پہنچے جہاں پر لیڈر آف دی ہاؤس کی انتخاب کیلئے اجلاس ہوا۔ اس سے قبل نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ حمزہ شہبازشریف کے ساتھ کھڑی ہوں، حمزہ شہباز کے پاس اکثریت ہے، میں بھی 7 بجے پنجاب اسمبلی جاوں گی۔

 

انہوں نے مزید اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب اسمبلی کا ابھی ہونے والا اجلاس علامتی نہیں بلکہ آیئنی اور قانونی اجلاس ہے۔ مسلم لیگ ن اپنی اکثریت ثابت کرنے جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں