اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خط سے پہلے فون پر دھمکیاں ملنے کا انکشاف کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امریکی مشیر قومی سلامتی نے پاکستانی ہم منصب کو دورہ روس نہ کرنے کیلئے کال کی اور کہا گیا کہ عمران خان سے کہیں روس کا دورہ نہ کریں ، امریکہ کو سمجھایا کہ عمران خان کے دورے سے یوکرین کا تعلق نہیں ہے جب کہ وزیراعظم کے دورہ روس میں عسکری قیادت کی مشاورت تھی عسکری قیادت کی رضامندی سے ہی عمران خان روس گئے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش کی گئی ہے ، عدم اعتماد ابھی پیش ہی نہیں ہوئی تھی انہیں اس کا کیسے معلوم تھا؟ یہ بھی کہا گیا کہ آئندہ حکومت پر نئے تعلقات منحصر ہوں گے اس کا مطلب عدم اعتماد کی تمام تر پلاننگ کا اس ملک کوپتہ تھا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مراسلہ حقیقت پرمبنی ہے جعلی نہیں اور جو لوگ غیر ذمہ دارانہ گفتگو کر رہے ہیں وہ مناسب نہیں ، وزارت خارجہ کے لوگ من گھڑت کام نہیں کریں گے ہمارےسفیر پر بھی من گھڑت الزامات لگائےجا رہے ہیں جب کہ سفیر کو فی الفور برسلز بھیجنے کی بات بھی انتہائی نامناسب ہے کیوں کہ سفیر کو برسلز بھیجنا معمول کا تبادلہ تھا ،
اس کو اس معاملے سے جوڑنا درست نہیں ہے۔دوسری طرف مختلف ٹی وی چینلز پر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط کے معاملے کی تحقیقات کے لیے عدالتِ عظمیٰ سے ہائی پاور کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے ، اس حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان کے وکلاء آج سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ، کیوں کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے حکومت گرانے کے لیے کی گئی عالمی سازش کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ، وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے منحرف ارکان اور ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے از خود نوٹس سے متعلق گزشتہ روز اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں