اسلام آباد (پی این آئی)ڈپٹی سپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو غیرآئینی قرار دیے جانے کے معاملے پر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ’آج ہی مناسب حکم جاری کریں گے۔‘پیر کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔تحریک انصاف کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’میں دو باتیں کرنا چاہتا ہوں۔‘چیف جسٹس نے کہا کہ ’ہم درخواست گزاروں کو پہلے سننا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی بیان دینا چاہتا ہے تو دے۔‘بابر اعوان نے
کہا کہ ’صدارتی ریفرنس کو موجودہ از خود نوٹس کے ساتھ سنا جائے۔‘’عمران خان نے اجازت دی ہے کہ عرض کروں کہ ہم الیکشن کرانے کے لیے تیار ہیں۔‘چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’ہمارے سامنے سیاسی باتیں نہ کریں۔‘پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو عدالت سے استدعا کی کہ اہم نوعیت کے معاملے پر فل کورٹ بنچ بنائے۔چیف جسٹس نے کہا اگر آپ کو بنچ میں موجود کسی جج پر اعتراض ہے تو بتائیں۔’اگر کسی کو ہم پر اعتماد نہیں ہے تو پھر ہم یہاں سے چلے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں