اسلام آباد(پی این آئی ) متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت کا حصہ بننےسے انکار کردیا اور کہا آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے تک عمران خان کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے رہنما شہباز شریف نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آئین شکنی کی ہے، آرٹیکل 5کے زمرے میں تحریک آرہی تھی تو 24مارچ کو کیوں منظورکی گئی۔
نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے کل ڈپٹی اسپیکر کو اپنا آلہ کار بنایا اور سویلین مارشل لا نافذ کیا ، کل جب ہاؤس میں بیٹھےتو تلاوت کے بعد فلور فواد چوہدری کودیاگیا، کل آئین شکنی کی گئی آئین کوتوڑاگیا۔رہنما متحدہ اپوزیشن نے کہا نگراں وزیراعظم کے لئے مشاورت کا حصہ نہیں بنوں گا ، صدر مملکت آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں ، ہماری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ
پاکستان کی سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتی ہے، آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے تک عمران خان کو چین سےنہیں بیٹھنے دیں گے۔دھمکی آمیز خط کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ امریکا سے کوئی بھاشن آیا تو 8 سے لیکر24مارچ تک اعتراض کیوں نہیں اٹھایا، عدالت نے کل کہا کوئی ماورائے آئین اقدام نہ کیاجائے جبکہ عمران نیازی ، صدرپاکستان ،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر ماورائے آئین اقدام اٹھا چکے تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ جس خط کےبارےمیں بتایا جا رہا ہے،
اس کے بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، یہ جومیرےپاس کاغذات ہیں یہ مکمل مستند ہیں ، پاکستان کےسفیر اسدخان نے 16 مارچ کو ٹوئٹ جاری کی، پاکستانی سفیر نے 16مارچ کی ٹوئٹ میں بتایا دعوت میں ڈونلڈ لو کا شکریہ ادا کیا جبکہ اس خط کا ذکر 7مارچ کا ہے، جس میں کہا گیا کہ دھمکی دی گئی۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ 7 مارچ کوایسی بات ہوئی تو 16 مارچ کو دعوت دینااورشکریہ بنتا نہیں تھا، 7مارچ سے لیکر 24مارچ تک آرٹیکل 5 کی بات کیوں نہیں کی گئی ،پوچھنا چاہتا ہوں
7مارچ سے کل تک ان کے منہ پر تالے کیوں لگےتھے۔انھوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آرٹیکل5پر جو قراردادمسترد کی وہ غیرآئینی ہے ، صدر اور عمران نیازی نے سازشی ذہن کیساتھ آئین توڑا، اسمبلی کو تحلیل کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 2 کے بارےمیں کہا جاتا ہے ہاؤس کارروائی پر کوئی نوٹس نہیں لے سکتا، یہ بات درست ہے ہاؤس کارروائی کو مکمل پروٹیکشن حاصل ہے، ہم پاکستان کے گلی محلوں میں احتجاج کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں