اسلام آباد(پی این آئی) اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ غیرملکی سفیروں سے ملنے کے معاملے پر عمران خان غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں،قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں حکومت کے خلاف سازش کی کوئی بات نہیں ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جو عمران خان کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو گرانے کے لیے بیرونی سازش کی گئی ہے۔
ملکی عسکری قیادت اور سویلین قیادت نے اس اعلامیے میں کہیں نہیں لکھا کہ حکومت کے خلاف سازش کی گئی ہے۔ہاں اعلامیے کے مطابق خط میں جو سفارتی زبان استعمال کی گئی اس پرسوال ضرور اٹھایا گیا ہے اور اس پر باقاعدہ طور پر احتجاج بھی کیا گیا ہے۔مگر عمران خان جو اس وقت ایک بیانیہ بنا رہے ہیں اور انہوں نے جو بات کی ہے اس کی بنیاد پر ڈپٹی سپیکر نے جو فیصلہ دیا ہے اس کے بہت زیادہ نتائج ایسے ہیں جو بدقسمتی سے پاکستان کو بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔شاہزیب خانزادہ کا مزید کہنا تھا کہ آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دے دی گئی جو کہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھی، دوسرا جو آپ کہہ رہے ہیں کہ میں ہی اکیلا پاکستان کا وفادار ہوں، جو لوگ تحریک عدم اعتماد لے کر آئے وہ پاکستان کے وفادار نہیں ہیں۔
تو مجھے یہ بتائیں کہ جب کوئی سفیر سے ملے تو ملک کا غدار اور اگر پرویز الہی بھی اسی سفیر سے ملیں مگر وہ میرے اتحادی ہیں وہ ملک کے وفادار پھر کیسے ہو گئے؟اوروہی سفیر چاردن بعد آرمی چیف سے بھی ملے اس پر کیا کہیں گے۔معروف تجزیہ کار نے کہا کہ اس بیانیے سے آپ پر واقعی کچھ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ آپ نے تو بنی گالا چلے جانا ہے لیکن جو اصل فرق پڑے گا وہ پاکستانی عوام پر پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں