تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کا معاملہ، متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)متحدہ اپوزیشن نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غیرقانونی وغیردستوری حکومتی اقدامات پر سماعت عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ سنے۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق عمران نیازی نے آج ملک اور آئین کے خلاف کھلی بغاوت کی ہے، آئین کی کھلی بغاوت کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے۔متحدہ اپوزیشن نے امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی اور آئین شکنی کے اقدامات سے پیدا بحران پر منصفانہ فیصلہ کرےگی۔

 

متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ امیدہےکہ اعلیٰ عدلیہ عادلانہ اوردستورکی روشنی میں فیصلہ صادر فرمائے گی۔متحدہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ غیرقانونی وغیردستوری حکومتی اقدامات پر سماعت عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ سنے۔متحدہ اپوزیشن کے مطابق چیف جسٹس کا صورتحال کا نوٹس لینے کے اقدام کی تحسین کرتے ہیں، چیف جسٹس اوربرادر ججز کے فوری کارروائی اور مختصر حکم کے اجراء کا خیر مقدم کرتے ہیں۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران نیازی کی اس بغاوت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، آج ملک کی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے، آئین، جمہوریت، قانون اور سیاسی اخلاقیات کے خلاف بغاوت کی گئی۔متحدہ اپوزیشن کے بیان کے مطابق اسپیکر سمیت تمام حکومتی ٹولے کے غیرآئینی وغیرپارلیمانی اقدامات اور رویوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ایوان کے اندر متحدہ اپوزیشن اپنی واضح اکثریت ثابت کرچکی ہے۔

 

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی تاہم ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک کو آئین کے خلاف قرار دے کر مسترد کردیا جس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا کہہ دیا ہے قوم الیکشن کی تیاری کرے۔عمران خان کے خطاب کے بعد صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تاہم اپوزیشن نے اس سارے عمل کو غیر آئینی قرار دیا اور اسمبلی کے اندر ہی دھرنا دے دیا۔قومی اسمبلی کی کارروائی پر سپریم کورٹ نے بھی ازخود نوٹس لے لیا ہے جس کی آج ابتدائی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ریاستی عہدیداروں کو کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے روک دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں