اسلام آباد (آئی این پی )وزیراعظم عمران خان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے درخواست کی تھی کہ کوئی راستہ نکالیں۔ہفتہ کونجی ٹی وی کو د یئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بالکل درخواست نہیں کی، پارٹی والوں کی تجویز آئی تھی کہ یہ تین آپشنز ہیں، تجویز آئی تھی کہ یہ 3 آپشنز ہیں ہم نے کہا کہ اس میں بہتر آپشن الیکشن ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں کبھی ہارنے کا نہیں سوچتا، سارا وقت پلان کرتا ہوں کیسے جیتنا ہے، اچھا کپتان کبھی ہارنے کا نہیں سوچتا،
کل کی میری ساری حکمت عملی تیار ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بہت کم لوگوں کو میری حکمت عملی پتہ ہے، بات باہر نکل جاتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے میں نے کوئی راستہ نکالنے کا نہیں کہا، جماعت میں سے کسی نے کہا ہو تو میں نہیں جانتا، جس کو خوف ہوگا وہ کہے گا میرے لیے یہ کردو وہ کردو ، مجھے کوئی خوف نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطہ نہیں، وہ جو بھی کریں گے ان کے اوپر ہے، وہ جانیں ان کا اپنا فیصلہ ہے۔
ہفتہ کونجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ پنجاب شریفوں کے ہاتھ میں جانے سے بہتر ہے چوہدری پرویز الہی وزیراعلی ہوں ، ہمیں تمام ممالک سے دوستی کرنی چاہیے ، کسی ملک کو حق نہیں پہنچتا یہ کہے کہ اس ملک نہیں جاسکتے، معافی کی بات نہیں اگر ہم اپنی عزت نہیں کریں گے تو کوئی نہیں کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ خط قوم کے لیے ذلت ہے یہ پہلے بھی ملے ہوں گے یہ بیچارے ڈر کر چپ ہوجاتے ہوں گے، وہ سمجھے کہ یہ خط دیکھ کر میں بھی ڈر کر چپ ہوجاں گا، یہ ذلت کیوں ملی ؟
شہبازشریف ، نوازشریف اور زرداری جیسے لوگ ہیں جو ہاتھ باندھ کر کھڑے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ دوستی سب سے غلامی کسی کی نہیں کریں گے، جیت تو ہم گئے ، سیاسی جماعت جیتتی تب ہے جب عوام ساتھ ہوں، باہر کی سازش اور یہاں کے غداروں نے جہاں پاکستان کو لاکر کھڑا کردیا ہے بہتر آپشن الیکشن ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں