اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عمران صاحب آ پ کے اقتدار کا سفر دیمک ذدہ لاٹھیوں سے شروع ہوا جو مینڈیٹ کی مانند اندر سے کھوکھلی تھی،ساڑھے تین سال آپ لوگوں کی رائے، لوگوں کے ضمیر کی آواز کو چوری کرکے امیر سلطنت کہلائے۔ انہوں نے کہاکہ کاش آپ بد ترین گناہ تہمت ، گالیوں اور الزام تراشی کی بجائے مخلوق خدا کی بنیادی ضروریات آٹا، چینی، گیس، دوائی، کھاد کے بارے سوچتے۔
انہوں نے کہاکہ عمران صاحب بھلے آپ ووٹ چوری سے آئے تھے لیکن کاش اس قیمتی وقت کو تہمت،گالیوں، الزام تراشی اور آٹا چینی،گیس، دوائی، کھاد چوری میں برباد نہ کرتے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن سے سیاسی انتقام لینے، پارلیمان کو مفلوج اور میڈیا سمیت ہر تنقید کرنے والے کی زبان بندی کرنے کے بجائے ملکی ترقی اور خوشحالی کا سوچتا۔ انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے اخلاقی معیار بنا کر آپ پاتال میں اتر گئے۔جھوٹ، انتشار، فساد، بدتمیزی بدتہذیبی، تاریخی کرپشن آپ کی
شناخت رہے گی۔ کالی دولت، پچھتاوے، ندامت اور افسوس کے سوا آپ کے پاس کچھ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ذرا سوچئے گا کہ یہ منصب تھا کس لئے اور آپ نے اس استعمال کس لئے کیا سوچئے گا۔ انہوں نے کہاکہ پروردگار کا قانون حرکت میں آکے رہتا ہے اور خودساختہ مذہب کا لبادہ اوڑھنے والوں کی کوئی عزت نہیں اور جھوٹ، انتشار، فساد، بدتمیزی، بد تہذیبی اور کرپشن کی مثالیں رقم کرنے والوں کو اسکا قہر لمحوں میں نشان عبرت بنا دیتا ہے۔ مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ
عمران خان روئیں، چیخیں یا پیٹیں ان کو این آر او نہیں ملے گا۔ متحدہ اپوزیشن نے واضح کیا ہے کہ عمران نیازی کو اپوزیشن کوئی این آر او نہیں دیگی، ذرائع سے چلائی جانے والی گمراہ کن خبریں متحدہ اپوزیشن کے فیصلے کو تبدیل نہیں کراسکتیں،عدم اعتمادکی تحریک کے ذریعے متحدہ اپوزیشن ملک میں نئی جمہوری اور آئینی روایات قائم کرے گی اور ماضی کے غیرجمہوری رویوں کو ہمیشہ کے لئے ترک کرکے نئے جمہوری وآئینی سفر کا آغاز کرے گا،
عمران نیازی اکثریت کھو چکے ہیں اور وزیراعظم کے منصب پر غیرآئینی طور پر قابض ہیں، اقتدار سے چمٹے رہنے کی آمرانہ خواہش میں وہ ایک لاکھ لوگوں کو اسلام آبادلانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ملک کو تصادم، انتشار اور افراتفری سے دوچار کرنے پر تْلے ہوئے ہیں،حکومتی مشینری بشمول آئی جی اسلام آباد، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادار وزیراعظم نہ رہنے والے شخص کے غیرآئینی اور غیرقانونی احکامات نہ مانیں،ایک سیاسی جماعت کا آلہ کار بننے کی کوشش کرنے
والے حکام کو آئین اور قانون کا سامنا کرناہو گا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پر متحدہ اپوزیشن کے قائدین کا اہم اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں متحدہ اپوزیشن اوراس کا ساتھ دینے والی جماعتوں کے 172 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں