لاہور/دیرپائن (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نئے الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں، مجوزہ قومی حکومت یا پی ٹی آئی کا تسلسل مزید بحرانوں کو جنم دے گا۔ 22کروڑ عوام کو ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے،عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ کرپشن اور امن و امان کی ناقص صورت حال اور بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔
موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے عوام کو مایوس کیا، ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا۔ 73برسوں سے ملک میں جمہوری و آئینی اقدار مضبوط نہیں ہو سکیں۔ انتخابات میں دھونس اور دھاندلی ہوتی ہے، جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ حکمران اشرافیہ بلند و بانگ نعرے لگا کر اقتدار میں آتے ہیں اور بعد میں عوامی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کے لیے سرگرم رہتے ہیں۔ اس وقت بھی اسلام آباد میں مفادات کا کھیل جاری ہے۔ محاذ آرائی شدت کی انتہا تک پہنچ چکی ہے، قوم بری طرح تقسیم ہے۔ سیاست دان سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ جماعت اسلامی کا مقابلہ گالم گلوچ بریگیڈ سے ہے۔ ہم عوام کے حقوق اور اسلامی فلاحی پاکستان کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ثمرباغ دیر پائن میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے اپنے آبائی علاقہ میں بلدیاتی الیکشن کے دوران ووٹ کاسٹ کیا۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دیانت دار اور اہل قیادت کے حق میں ووٹ دیں تاکہ ملک کو کرپشن سے پاک کیا جائے اور وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ امت مسلمہ مبارک مہینہ کے دوران توبہ و استغفار کرے اور غریبوں اور کمزوروں کی بھرپور مدد کرے۔ صدقات اور خیرات کو بڑھایا جائے تاکہ معاشرے میں موجود کمزور افراد کی مدد ہو سکے۔
انھوں نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور عنایات سمیٹنے کے عظیم مواقع دستیاب ہوتے ہیں۔ پاکستان کے عوام اس ماہ میں عہد کریں کہ ملک کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیے گئے نظام کو نافذ کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کریں گے۔ ایک مسلمان کی زندگی کا اولین مقصد اپنی اور معاشرہ کی اصلاح ہے۔ جماعت اسلامی فرد اور معاشرے کی اصلاح کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ہم ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں کوئی غریب بھوکا نہ سوئے، مزدوروں، کسانوں کو حقیقی معاوضہ ملے۔ یتیموں اور بیواؤں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہو اور عدل و انصاف کا بہترین نظام قائم ہو۔ جماعت اسلامی کو موقع ملا تو ہم طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کر کے ملک میں جدید اسلامی نظام تعلیم کی بنیاد رکھیں گے۔ معیشت کو سود سے پاک کر کے ملک کو اسلامی نظام معیشت دیا جائے گا۔ ایوانوں اور عدالتوں میں قرآن و سنت کا نظام رائج کریں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اقتدار کا سورج غروب ہونے کو ہے۔پونے چار سالوں میں عوام پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹے، مافیاز نے اربوں روپے کمائے اور غریب روٹی کے لقمہ کے لیے ترستا رہا۔ وزیراعظم کے تمام وعدے اور دعوے جھوٹ کا پہاڑ ثابت ہوئے۔
ملک میں گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ ملا۔ وزیراعظم نے احتساب کا نعرہ لگایا، مگر ان کے دور میں کرپشن کو فروغ ملا۔ مدینہ کی ریاست کے نام پر سودی کاروبار، عریانی و فحاشی کو تقویت ملی۔ پی ٹی آئی نے قوم اور خصوصی طور پر نوجوانوں کو مایوس کیا۔ عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کرے۔ تمام بڑی پارٹیاں آزمائی جا چکی ہیں، قوم ایک موقع جماعت اسلامی کو دے تاکہ اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل ہو۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں