کراچی (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کیے جانے کے بعد حکومت کی اتحادی جماعتیں بہت اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے حکومت کے ساتھ وزارت سے متعلق بات کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے حکومت سے وزارت کی بات نہیں کی، حکومتی ٹیم آئی تھی، دیرینہ مسائل سامنے رکھے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ پرویز الہٰی کے فیصلے کا علم ٹی وی کے ذریعے ہوا،
ق لیگ نے کہا تھا کہ مل کر فیصلہ کریں گے، اس کے بعد انھوں نے یہ فیصلہ کیا۔ وسیم اختر نے کہا کہ اس پر افسوس ہوتا ہے، پانچ سیٹوں پر وزارت اعلیٰ مل سکتی ہے تو ہماری 7 سیٹ پر مسائل حل کروادیں، پرویز الہٰی نے ہم سے کہا تھا مل کر فیصلہ کریں گے، اب پتہ چلا ہے موصوف معاملات طے کر آئے اور حلف کی بات ہورہی ہے۔ رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ بحری امور کی وزارت پر ذکر ضرور آیا تھا، مگر ہم نے توجہ نہیں دی، ہمارے ایشوز حل کروا دیں پھر ہم کوئی نہ کوئی فیصلہ کر لیں گے۔۔۔۔
کراچی (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کیے جانے کے بعد حکومت کی اتحادی جماعتیں بہت اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے حکومت کے ساتھ وزارت سے متعلق بات کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے حکومت سے وزارت کی بات نہیں کی، حکومتی ٹیم آئی تھی، دیرینہ مسائل سامنے رکھے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ پرویز الہٰی کے فیصلے کا علم ٹی وی کے ذریعے ہوا، ق لیگ نے کہا تھا کہ مل کر فیصلہ کریں گے، اس کے بعد انھوں نے یہ فیصلہ کیا۔ وسیم اختر نے کہا کہ اس پر افسوس ہوتا ہے، پانچ سیٹوں پر وزارت اعلیٰ مل سکتی ہے تو ہماری 7 سیٹ پر مسائل حل کروادیں،
پرویز الہٰی نے ہم سے کہا تھا مل کر فیصلہ کریں گے، اب پتہ چلا ہے موصوف معاملات طے کر آئے اور حلف کی بات ہورہی ہے۔ رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ بحری امور کی وزارت پر ذکر ضرور آیا تھا، مگر ہم نے توجہ نہیں دی، ہمارے ایشوز حل کروا دیں پھر ہم کوئی نہ کوئی فیصلہ کر لیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں