عمران خان کی حمایت کیوں کی؟ ریحام خان نے شوبز شخصیات کو آڑے ہاتھوں لے لیا

اسلام آباد(پی این آئی)عمران خان کی سابق اہلیہ اور صحافی ریحام خان نے شوبز شخصیات کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور وزیر اعظم کی حمایت کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ریحام خان نے شوبز شخصیات کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی تعریفیں اور ان کی حمایت کرنے کے عمل کو افسردہ بھی قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ جب شوبز شخصیات کو اسکرین پر کام کرتے دیکھ کر ان کے لیے عزت بڑھ جاتی ہے۔

 

 

ان کی جانب سے فاشٹ حکومت کی تعریف کرنے پر دکھ ہوا۔ ریحام خان نے لکھا کہ جن اداکاروں کا ہم احترام و عزت کرتے رہے، ان کی جانب سے فاشسٹ حکومت کی تعریفیں سن کر دکھ ہوا۔ وزیر اعظم کی سابق اہلیہ نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ اب حالیہ حکومت ختم ہونے کے راستے پر گامزن ہے۔ ریحام خان نے لکھا کہ فنکاروں کو ایسے سیاستدانوں کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے جو کہ حکومت کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے فنکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کام سے کام رکھیں اور حکومت کی تعریفیں کرنے سے باز رہیں۔ ان کی ٹوئٹ پر متعدد افراد نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں طعنہ دیا کہ جب صحافی اور دیگر لوگ بھی اپنے پسندیدہ سیاستدانوں کی تعریفیں کر سکتے ہیں تو فنکار کیوں نہیں؟ بعض لوگوں نے ریحام خان کی ذات پر بھی حملے کیے اور انہیں ان کا ماضی یاد دلایا کہ وہ بھی وزیر اعظم کی سابق اہلیہ رہ چکی ہیں۔

 

ریحام خان سے قبل متعدد شوبز شخصیات جن میں ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر، سینیئر اداکار فرحان علی آغا، فیصل قریشی، ہمایوں سعید، اداکار شان شاہد، گلوکار سلمان احمد اور ثمینہ پیرزداہ سرفہرست ہیں، انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی حمایت کرتے ہوئے مداحوں کو پی ٹی آئی کے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں شرکت کی اپیل کی تھی۔ بعض فنکاروں نے وزیر اعظم کی حمایت کرتے ہوئے انہیں سب سے بہترین انسان بھی قرار دیا جب کہ دیگر سیاستدانوں کو کرپٹ قرار دیا۔ زیادہ تر فنکاروں نے اپنی تشہیری ویڈیوز اور پیغامات میں مداحوں کو پی ٹی آئی کے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں شرکت کرنے کی اپیل کی تھی۔ پی ٹی آئی نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پریڈ گراؤنڈ پر جلسے کا انعقاد کیا، جس میں اس نے 10 لاکھ افراد کو اکٹھا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پی ٹی آئی نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک کے بعد اسلام آباد میں جلسہ منعقد کیا۔ عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں 28 مارچ کو ووٹنگ ہونے کا امکان ہے، تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید کہہ چکے ہیں کہ اس پر 3 یا 4 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں