لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کی جانب سے حکومتی وفد کو ساتھ دینے کی ٹھوس حمایت نہ مل سکی، لیگی قیادت نے کہا کہ ساڑھے تین سال حکومت ساتھ رہے کبھی مشاورت نہیں کی گئی، اپوزیشن جیسا درجہ دیا گیا۔ مسلم لیگ ق کی قیادت سے حکومتی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، طارق بشیر چیمہ اور چودھری مونس الٰہی موجود تھے۔
جبکہ ملاقات کرنے والے حکومتی ٹیم میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیردفاع پرویزخٹک شامل تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ اتحادی جماعت ق لیگ کی جانب سے گلے شکوے بھی کیے گئے۔جس پر حکومتی ٹیم نے گلے شکوے دور کرنے کی یقین دہانی اور کچھ وضاحتیں بھی پیش کیں۔تاہم حکومتی ٹیم کو ق لیگی قیادت کی جانب سے ساتھ دینے کی فی الحال کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ ق لیگ رہنماؤں نے حکومتی وفد کو چودھری شجاعت اور پارٹی کے ساتھ مشاورت کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ حکومتی وفد نے بھی ق لیگ سے ہونے والی بات چیت وزیراعظم تک پہنچائی۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت اور اتحادی جماعت کے درمیان ایک اور ملاقات کا فیصلہ کیا گیا۔دوسری جانب پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے باضابطہ دعوت نامے کے باوجود وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ہونے والی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو نہ کی اور واپس روانہ ہو گئے ۔ واپسی کے موقع پر صحافیوں نے چلتے چلتے سوالات کئے جن کے جوابات دئیے گئے۔ روانگی کے موقع پر صحافیوں نے شاہ محمود قریشی سے چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات زبردست رہی ۔صحافی نے سوال کیا چودھری برادران آپ کو یہاں سے خالی ہاتھ تو نہیں لوٹا رہے جس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ نے ہمیں کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹایا ۔ ایک اور صحافی کے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے چہرے پر کسی قسم کی مایوسی نہیں ہے ۔
صحافی نے پرویز خٹک سے سوال کیا کہیں عمران خان کی حکومت کا پتہ کٹ تو نہیں چکا جس پر پرویز خٹک نے فوری جواب دیا اللہ نہ کر ے۔ اسپیکر چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے لگ رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں