اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا ایک پتا چل گیا تو ہو سکتا ہے بہت چیزیں تبدیل ہو جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیم اوور ہے، اب وزیراعظم کے پاس پتہ نہیں کون سا پتا ہے اور وہ اس طرح پراعتماد کیوں ہیں۔اگر ہم زمینی حقائق دیکھیں تو تینوں اتحادی حکومت کے ساتھ نہیں، او آئی سی کانفرنس سے دو دن پہلے تک عمران خان پوری اسلامی دنیا کا ایک لیڈر اور آواز بن کر ابھرا۔
وزیراعظم کے پاس ایک پتا ضرور ہے ، اگر وہ پتا موقع پر چل گیا تو پھر ہو سکتا ہے کہ بہت سی چیزیں اچانک تبدیل ہو جائیں۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ حکومت نے 27 مارچ کو عوامی شو کر کے یہ ثابت کرنا ہے کہ 11 جماعتیں کے مقابلے میں وہ کتنے پاور فل ہیں۔وزیراعظم اس جلسے میں 3 سے چار اہم انکشافات کریں گے۔جبکہ سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ 23 مارچ بہت بڑا تاریخی دن ہے جب کہ دنیا کی بہترین فوج پاکستان کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے بالکل ٹھیک کہا کہ ملک کو فوج نے متحد رکھا،فوج کو کیوں فریق بناتے ہو، سیاستدانوں کو اپنی جنگ خود لڑنی چاہئیے۔کیونکہ بیرونی سازشیں ہیں،اندرونی ایجنٹ موجود ہیں، مولانا فضل الرحمان جیسے لوگ ہیں جو نظریہ پاکستان پر یقین ہی نہیں کرتے۔
ہارون الرشید نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی مقبولیت بڑھی ہے۔حکومت کی جہانگیر ترین گروپ سے بات چیت ہو رہی ہے، ہو سکتا ہے کہ عثمان بزدار کو بدل دیا جائے۔راجہ ریاض کا یہ کہنا ہے کہ کرپشن کا پیسہ بنی گالا جاتا ہے، یہ سفید جھوٹ ہے،عمران خان عام طور پر بات کو چھپاتے ہیں۔ اس دفعہ کارڈ سینے لگا کر رکھا، کوئی فیصلہ کیا ہوا ہے ،مجھے میسج کیا کہ آپ کو سرپرائز اور بریکنگ نیوز دوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں