اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے اُنہیں واپسی کے لیے 3 ارب کی پیشکش کی گئی ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی 18 کروڑ کہہ رہا ہے کوئی 20 کروڑ کہہ رہا ہے۔ حکومت 3 ارب کی آفر کر رہی ہے۔
راجہ ریاض نے سوشل میڈیا پر سوال کیا کہ آپ بتائیے، لے لوں؟قبل ازیں راجہ ریاض نے کہا ہے کہ قرآن پاک کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں نے ایک روپیہ رشوت نہیں لی، اگر عمران خان میڈیا پر آ کر قرآن پاک اٹھا کر کہہ دیں تو میں انہیں معاف کردوں گا۔عمران خان کے پاس کوئی کارڈ نہیں رہ گیا، پی ٹی آئی کے 11 لوگ اور 2 وفاقی وزیر آ رہے ہیں، اس کے علاوہ عثمان بزدار بھی چھوڑ کر جار ہے ہیں، وہ سیاسی جماعتوں سے ٹکٹ کیلئے رابطے کررہے ہیں اور کہیں مقابلے میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ارکان کی تعداد 27 ہوچکی ہے اور مولانا فضل الرحمان کے پاس بھی 2 سے 3 جبکہ سنا ہے (ق) لیگ کے پاس بھی 3 سے 4 افراد موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2 وزیر آنا چاہ رہے ہیں لیکن ان کیلئے گنجائش نہیں بن رہی، اگر گنجائش بن گئی یا ہم میں کچھ لوگ راضی ہوگئے تو شاید وہ آ جائیں۔
تحریک عدم اعتماد میں ارکان کی تعداد 200 تک پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور عثمان بزدار کو این آر او کی ضرورت ہے، بزدار عمران خان کو چھوڑ کر بھاگنے والے ہیں۔ ایک اور نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ خرچ کرنے والے جاچکے اب پی ٹی آئی میں صرف کمانے والے رہ گئے ہیں۔ہمارے ناراض ارکان کی تعداد پہلے 24 تھی جو اب27 ہوگئی ہے تاہم نئے شامل ہونے والے ارکان کے نام نہیں بتا سکتے کیونکہ بہت دباؤ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں