وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کو عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی یقین دہانی کر ادی، بدلے میں کیا دیا جائیگا؟

اسلام آباد (پی این آئی ) ایم کیو ایم کے اپوزیشن کے ساتھ معاملات طے پا گئے۔تفصیلات کے مطابق آج حکومت کی اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کا وفد سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے لیے زرداری ہاؤس اسلام پہنچا،ایم کیو ایم کے وفد کو زرداری ہاؤس کی گاڑیوں میں لایا گیا تھا۔ایم کیو ایم پاکستان کے وفد میں خالد مقبول صدیقی،عامر خان، امین الحق اور دیگر رہنما شامل تھے۔

 

ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجو دتھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے طے شدہ امور کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا جب کہ معاملات کو تحریری شکل دی جا رہی ہے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان چند معاملات پر ڈیڈ لاک ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان سندھ کے بلدیاتی قانون کے معاملے پر ڈیڈ لاک ہے کیونکہ پیپلز پارٹی سندھ میں بلدیاتی قانون میں تبدیلی پر ابھی تک رضامند نہیں۔ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کو بلدیاتی قانون میں تبدیلی کے بغیر معاہدہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان سندھ میں بلدیات سمیت 3 اہم وزارتیں مانگ رہی ہے، اس کے علاوہ وہ کراچی میں من پسند ڈپٹی کمشنرز اور اضلاع بلدیاتی افسران بھی چاہتی ہے۔پیپلز پارٹی کی قیادت عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں گورنر سندھ کا عہدہ ایم کیو ایم کے دینے پر بھی راضی نہیں۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے گزشتہ روز ایم کیو ایم قیادت کو ملاقات کے لیے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں