وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، جماعت اسلامی کس کا ساتھ دے گی؟ فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) جماعت اسلامی نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کر لیا،صورت میں عملی طور پر فائدہ وزیراعظم عمران خان کو ہو گا۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کی قیادت نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے کیے گئے رابطوں پر غور کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے واحد رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالااکبر چترالی قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں غیر جانبدار رہیں گے۔

 

اگر اس فیصلے پر ردِعمل کیا گیا تو عملی طور پر اس کا فائدہ وزیراعظم عمران خان کو ہو گا کیونکہ تحریک کی حمایت میں 172 ووٹ لینا متحدہ اپوزیشن کی ذمہ داری ہے۔اس وقت اپوزیشن جماعتوں کے کل 162 ووٹ ہیں جن میں سے ایک کم ہونے پر اپوزیشن کو بھی دھچکا لگے گا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اتفاق کیا ہے کہ عمران خان اور ان کے حواریوں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس دوران عدم اعتماد تحریک کامیاب بنانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے بجائے حکومت کے تاخیری حربے ناقابل برداشت ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان کے معاشی جرائم پر انہیں معاف نہیں کریں گی، عمران خان اور ان کے حواریوں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔

 

علاوہ ازیں حزب اختلاف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے‘ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے ، کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے اتحادی اب ان کے ساتھ نہیں رہے تاہم انہیں ہمارے ساتھ ہونے کا اعلان کرنے میں ایک دو دن لگ سکتے ہیں لیکن ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کے بعد مکمل مطمئن ہوں اور اب تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا یقین ہے کیوں کہ عمران خان تنہا ہوچکے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان اور ان کے جماعت کے لوگ غیر مناسب تقاریر کرتے ہیں ، جلسوں میں جو زبان استعمال ہوئی وہ کسی شریف انسان کی نہیں ، پی ٹی آئی والے سر تا پاؤں تک منکرات سے بھرے ہوئےہیں ، سمجھتا ہوں کہ اتنے بڑے منصب پر ایسے لوگوں کا ہونا مناصب کی بے توقیری ہے ، موجودہ حالات پر اپوزیشن اور ایم کیوایم میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں