مائنس عمران خان فارمولے کے پیچھے کونسے وزیر ہیں؟ فیصل واوڈا نے بڑا انکشاف کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واوڈا نے مائنس عمران خان کے پیچھے وزراء کے ہونے کا انکشاف کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک نہیں ہے ڈھائی لوگ ہیں جو مائنس عمران خان کے فارمولے کے پیچھے ہیں ، ان میں سے دو پورے اور ایک آدھا ہے ان کی میں نے کیبنٹ میں بھی نشاندہی کی ہے اور جب میں ان کے بارے میں ٹی وی پر بات کرنا شروع کرتا ہوں تو یہ لوگ عمران خان کی تعریف شروع کر دیتے ہیں ۔

 

اس موقع پر جب سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے پی ٹی آئی رہنماء سے سوال پوچھا کہ کیا ان ڈھائی افراد میں سے ایک سندھ اور خیبرپختونخوا میں سے بھی ہوسکتا ہے۔ جس کا جواب دیتے ہوئے فیصل ووڈا نے کہا کہ بھٹی صاحب آپ کا تجربہ میرے والد صاحب جتنا ہے ، آپ کو سب کچھ پتا ہے، نام لینے کی ضرورت نہیں ، جب ایسا کچھ ہو گا تو میں گریبان پکڑوں گا اور آپ کو خودبخود پتا چل جائے گا ، اب تو وقت قریب ہے ، ہم انہیں گریبان سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے لے جائیں گے کیوں کہ کوئی مائنس عمران خان فارمولہ نہیں ہے، عمران خان پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی ہی عمران خان ہے۔دوسری طرف وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں مائنس ون کی کوئی گنجائش نہیں ہے، تحریک انصاف میں مائنس ون کا مطلب مائنس پی ٹی آئی ہے، عمران خان پارٹی کے بانی ہیں ، مائنس ون کی بات دماغ سے نکال دیں۔

 

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد وفاقی وزراء اسد عمر اور فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سے متعلق تبادلہ خیال ہوا اور وزیراعظم کو اپنے مشورے بھی دیے ، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ عدم اعتماد کو آئینی قانونی دائرے میں رہتے ہوئے جمہوری اور سیاسی طریقے سے شکست دیں گے ، قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ ہم تحریک عدم اعتماد کے روز راستے کی رکاوٹ بنیں گے، ارکان کو جانے نہیں دیں گے، یہ ایک منفی پروپیگنڈا ہے، اس ابہام کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنا چاہتا ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوسری بات سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کی ہے،سب کی رائے ہے کہ گورنر راج کی ضرورت نہیں ہے، ماضی کے تجربات سامنے ہیں،گورنر راج کا ہمارا ایسا کوئی ارادہ تھا اور نہ ہی ہے۔

 

سب نے اپنی رائے دی کہ اس کی ضرورت نہیں ہے ، سعید غنی اور بلاول پریشان نہ ہوں، سندھ میں گورنرراج نہیں لگائیں گے ، تیسری چیز ہمارے اتحادیوں سے متعلق ہے، قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ وہ چھوڑ جائیں گے، میں تسلسل کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ وہ نہیں جائیں گے، میں ایک سیاسی کارکن ہوں، میں ان کے مزاج کو سمجھتا ہوں، وہ سیاسی گھرانہ ہے، وہ سیاسی فیصلے کرتے ہیں جذباتی نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں