ڈیرہ بگٹی (پی این آئی)ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اپنی ماں کی جان بچانے کے لیے اپنا جگر عطیہ کیا جس سے ماں کو تو نئی زندگی مل گئی لیکن بیٹا زندگی کی بازی ہارگیا۔ماں کے پیروں تلے جنت ہوتی ہے اور جہاں ماں اپنے بچوں کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتی ہے، وہیں اولاد بھی والدین کے لیے قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتے۔ ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے ثابت کردیا کہ آج بھی دنیا میں ماں کا حق ادا کرنے والے لوگ موجود ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق 23 سالہ طوطا خان بگٹی کے جگر کی پیوند کاری کامیاب رہی جس کے باعث اس کی ماں کو ایک نئی زندگی مل گئی لیکن اس آپریشن کے دوران طوطا خان کو کورونا کی بیماری لاحق ہوگئی جو اس کی موت کی وجہ بن گئی۔طوطا خان بگٹی کے بھائی عبدالغفور بگٹی نے نجی ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 3 دن گزرنے کے باوجود ہم نے اپنی ماں کو بھائی کی موت کی خبر نہیں دی اور ہم انہیں جھوٹی تسلیاں دیتے رہتے کیوں کہ ہمیں طوطا خان نے خود ہی منع کیا تھا
کہ ماں کو اس حوالے سے نہیں بتانا۔انہوں نے کہا کہ ماں کے لیور ٹرانسپلانٹ (جگر کی پیوند کاری) کے لیے طوطا خان سب سے پہلے اپنا جگر دینے کے لیے تیار ہوا جو ہم میں سے سب سے چھوٹا بھائی تھا ، ہمیں اپنے بھائی کے کھونے کا صدمہ ضرور ہے لیکن اس بات پر فخر ہے کہ اس نے ماں کی جان بچانے کے لیے قربانی دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں