راولپنڈی (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان چار سال کی خاموشی کے بعد دوبارہ منظر عام پر آگئے۔اپنے حلقے میں جلسہ کیا تو مولانا فضل الرحمان کو بھی پیغام دے دیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کا ایک بیان پڑھا جس میں انہوں نے کہا تھا” خزاں جائے، بہار آئے نہ آئے” ۔ نہیں مولانا صاحب نہیں، آپ کو یہ نہیں کہنا چاہیے تھا۔
آپ کو یہ کہنا چاہیے تھا” یہ نغمہ فصلِ گل ولالہ کا نہیں پابند، خزاں ہو یا بہار، لا الٰہ الا اللہ۔”انہوں نے کہا کہ کوئی قومی سیاستدان نہیں کہہ سکتا ہے کہ پورے حلقے کے ایک ایک گاؤں میں اس کی خدمت کا نشان ہے لیکن وہ یہ کہتے ہیں کہ ان کی خدمت کا نشان ہر گاؤں میں موجود ہے۔ یہ وہ علاقہ نہیں جہاں کوئی چمونا آ کر ووٹ لے لے، ان لوگوں سے ووٹ لینا آسان کام نہیں ہے۔ اگر کوئی اس حلقے میں ووٹ لینے آئے تو یہ بھی بتائے کہ اس نے اس حلقے کیلئے کیا کام کیا ہے۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ انہوں نے پارٹیاں نہیں بدلیں، وہ جس کے ساتھ تھے دل و جان کے ساتھ اس کے ساتھ رہے لیکن انہوں نے کسی کی خوشامد نہیں کی،عزت کے ساتھ سیاست کی اور آئندہ بھی عزت کی سیاست کریں گے، اگرچہ وہ حکومت میں نہیں ہیں لیکن ان کے مخالفین آج بھی ان کا نام لے کر اپنے کام کرواتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں