وزیر خزانہ شوکت ترین بھی حکومت کا ساتھ چھوڑنے کو تیار ہیں؟ خود ہی منظر عام پر آگئے

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ لوٹا نہیں ہوں ، پی ٹی آئی کی حکومت رہے گی تو میں رہوں گا ،پی ٹی آئی نہیں رہے گی تو میں بھی نہیں رہوں گا ،قوام متحدہ کے خوشی کے انڈیکس میں پاکستان سات درجے بہتر ہوا ہے۔پاکستان اگر 67نمبر پرہے تو ایشیا میں پہلے 15 ملکوں میں ہے، ہمارے ہاں تاثر ہے کہ یہاں مارا ماری ہے، عذاب آگیا ہے،عوام کے ناخوش ہونے کا تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔

 

 

خوشی کے انڈیکس میں ترقی بہتری کو ثابت کرتی ہے ، مرچ، دال، انڈے، چینی اورآلو کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔جنوری میں مینوفیکچرنگ 8.2 فیصد بڑھی ہے۔ہماری گروتھ مضبوط ہے۔زراعت میں فصل بڑھ رہی ہے، ہمارے ریزروز16.6 بلین ڈالرز پر کھڑے ہیں،ہمارا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 545 ملین پر آ گیا ہے ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ 2018میں پاکستان کا ریٹنگ نمبر 75ویں نمبر پر تھاجبکہ ابھی 67ویں نمبر پر آکر سات درجے امپروو کیا ۔ بھارت 150سے 133تھا جبکہ اب اس کی ریٹینگ139میں آکر نیچے چلی گئی ۔2018میں بنگلہ دیش کی ریٹنگ 115سے 125پر چلی گئی،ریٹینگ کے عناصر میں پروسیپشن آف کرپشن ،سوشل سپورٹ ، آزادی رائے ، جی ڈی پی پر کپیٹا ،زندگی کی امید اور سخاوت شامل ہے ۔ان تمام عناصر کی وجہ واضح کرتی ہے کہ لوگ آپ سے کتنا خوش ہیں ۔ پاکستان جو ابھی 67ویں نمبر ہے ایشیائی اعتبار سے ٹاپ 15ممالک میں ہے ۔

 

جبکہ بھارت جسکا بہت زیادہ چرچہ ہے بہت پیچھے ہے ،یہ تاثر پیدا کیاجارہا ہے کہ لوگ ناخوش ہیں،عذاب آگیا ہے۔میرے خیال میںیہ ہماری اچھی کوشش تھی،اسٹیٹ بنک نے بھی اچھے اقدامات کئے ہیں، پچھلے سال فروری کے مہینے میںخسارہ 5450ملین ڈالر ہوگیا جبکہ جنوری میں 2.531ملین ڈالر تھا ۔ اس پر بڑے اکنانومسٹ کے تبصرے ہوئے تھے جنہوں نے ہمارے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ کو 22ملین ڈالر کہا تو کسی نے 20ملین ڈالر کہا،انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا، ہماری ایکسپورٹس 28فیصد بڑھ گئی ہیں جبکہ جنوری میں برآمدات 6.3بلین ڈالرزتھی ۔ وہ 5.1یا5.2ملین پر آگئی ۔ سروسز ایکسپورٹس 5.51سے 5.047ملین ڈالر بڑھ گئی ۔ ترسیلات زر بھی 2.41سے 2.90تھوڑی بڑھی ہیں ۔ یہ رمضان کے مہینے میں بڑھ جائیگی ،شوکت ترین نے کہا کہ کل درآمدات20.6ملین ڈالر جبکہ ترسیلات زر20.1ملین ڈالرز ہے ، پہلی دفعہ ہماری تجارت کاری برآمدات ترسیلات زرسے زیادہ ہوگئی ہیں ۔

 

لوگ کہتے تھے کہ ترسیلات زر تجارت کاری درآمدات سے زیادہ ہوگئی ہیں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ کے ساتھ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ ہماری اکانومی گروتھ کم ہونا شروع ہوگئی ہیں خوش آ ئندخبر یہ ہے کہ ایل ایس ایم گلاس کی تجارت کاری جنوری میں 8.9فیصد بڑھی جو گزشتہ سال ستمبر میں 1.2فیصد رہی ۔ جولائی میں زیادہ اور اگست میں نیچے آگئی ہے،جنوری بمقابلہ دسمبر 4.2فیصد رہا،دسمبر کے مہینے میں مومینٹم واپس آنا شروع ہوگیا،اس کا مطلب یہ ہے کہ اکانومی میں زور باقی ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ہم اپنی گروتھ کو پانچ فیصد بڑھا رہے ہیں ہو سکتا ہے کہ اس سے بھی زیادہ ہو جائے،آج کاشتکاری گروتھ سات یا نو فیصد بڑھ رہی ہے،جبکہ دیگر بڑے صنعتوں میں بھی گروتھ بڑھ رہی ہے،یہ تازہ ثبوت ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا، معاشی اشاریے درست سمت کی جانب گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ حساس قیمتوں کا اشاریہ 36ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں،پانچ روپے کیے ریلیف سے پیکیج سے بجلی کی قیمت میں کمی آئی ہے،سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ زرخائر 16.50ارب ڈالر کی سطح پر ہیں،مرچ، دالیں،انڈے، چینی اور آلو کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے،میں پاکستان تحریک انصاف کا سینیٹر ہوں، میں لوٹا نہیں ہوں جبکہ میں نئی حکومت کے ساتھ کام نہیں کروں گا،پی ٹی آئی کی حکومت رہے گی تو میں بھی رہوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں