اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ منحرف ہونے والے 7 اراکین ہمارے پاس واپس آگئے ہیں اور اتحادیوں سے بھی ہمیں امید ہے کہ ان کا بھی فیصلہ چند دن یا 24 گھنٹوں میں ہی آجائے گا،شطرنج بھی ہمارے پاس، چالیں اور مستقبل بھی ہمارے پاس ہیں، یہ لوگ بادشاہ کو گرانے نکلے تھے لیکن انہیں پتہ نہیں تھا کہ راستے میں کتنی مشکلات آئیں گی، یہ عمران خان کی مقبولیت نہیں جانتے تھے۔
چند لوگوں کی باتوں میں آ کر یہ سمجھ بیٹھے کہ شاید عمران خان کی مقبولیت کم ہو گئی ہے، ضمیر فروشوں کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں، ہم نے انہیں سات دن دیئے ہیں وہ واپس آ سکتے ہیں، جن لوگوں کا عمران خان کے ساتھ گذارا نہیں اور ان کے پیٹ میں درد ہے تو ہم انہیں دوائی دینے کو تیار ہیں، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست مکمل نہیں اور تحریک انصاف کے بغیر پاکستان کی حکومت مکمل نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین کو ہوش آگیا ہے اور انہیں لگ پتہ گیا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی عوام میں کتنے مقبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کمی کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ہر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے سراہا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان میں کل پرامن احتجاج کے لئے جو لوگ نکلے وہ پاکستان کے ہیرو ہیں، ہمیں اچھائی اور بدی میں فرق کرنا ہے، امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہماری سوسائٹی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی چوک جلسے کا تھیم امر بالمعروف ہوگا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمیر فروشوں کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں، ہم نے انہیں سات دن دیئے ہیں وہ واپس آ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک صاحب کے بھائی کا فون آیا اور کہا کہ ان کے بھائی کی حرکت پر ہمارا خاندان شرمندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائوس کے باہر سندھ پولیس کا پہرا لگا ہوا ہے، ہم کسی کو قید میں نہیں چھوڑیں گے، سب لوگوں کو باہر آنے کا موقع ملے گا۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ معاملات جلد طے ہو جائیں گے، لوگوں کی واپسی کا سفر آپ سب دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نہ پہلے کہیں جا رہی تھی، نہ اب کہیں جا رہی ہے اور نہ آئندہ کہیں جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن لوگوں کا عمران خان کے ساتھ گذارا نہیں اور ان کے پیٹ میں درد ہے تو ہم انہیں دوائی دینے کو تیار ہیں، لیکن گذارا عمران خان کے ساتھ ہی کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات جلد طے ہوں اور ہم معیشت کی بہتری کی جانب لوٹ سکیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ سیاست کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو شہباز شریف کے ساتھ بیٹھے ہیں، مذاکرات ہو رہے ہیں کہ پیٹ پھاڑ کر ہم نے پیسے کیسے واپس لینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی قوم پر فخر ہے، قوم نے ثابت کیا ہے کہ یہ 1989ء یا 1990ء کی دہائی نہیں ہے، یہاں برے کو برا کہنے والے لوگ موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے لیکن اس احتجاج میں تشدد نہیں ہونا چاہئے، احتجاج ہر ذی شعور کا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے پیر کو ریفرنس دائر کر دیں گے، سپریم کورٹ میں یہ معاملہ جائے گا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سارے شیخ چلی اکٹھے ہو چکے ہیں، ان کے خواب روز بنتے اور ٹوٹتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ساٹھ کی دہائی کے سوٹ نکال رکھے ہیں، کہیں اب ہیٹ پہن کر ہاتھ میں پائپ بھی نہ پکڑ لیں، جتنا وہ خود کو دکھانا چاہتے ہیں کہ میں گورا ہوں، ایسا لگ نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ گورا بننے کے لئے وہ دوائیاں اور کریمیں بھی استعمال کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپنی اوقات کے مطابق بندہ بات کرتے ہوئے اچھا لگتا ہے، میرا ووٹ بینک عمران خان کی وجہ سے ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ ہمارے اتحادی ہم سے رابطے میں ہیں، جو کسی لالچ میں دوسری طرف گئے تھے وہ ہم سے رابطے کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ لوٹا کریسی اور ضمیر فروشی کے خلاف قوم احتجاج کر رہی ہے، ہم ہر قسم کے تشدد کے خلاف ہیں۔وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ 27 مارچ کے جلسے کے حوالے سے عوام میں جوش پایا جارہا ہے، فیصل آباد اور ملتان میں پرامن مظاہرے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ استعفیٰ دیے بغیر بلے کے خلاف کیسے ووٹ دے سکتے ہیں اتحادی ہم سے رابطے میں ہیں، کچھ لوگوں کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔حماد اظہر نے کہا کہ ان لوگوں نے ابھی تک عمران خان کے خلاف ووٹ نہیں ڈالا، واپس آسکتے ہیں۔اب لوگوں میں بیداری آگئی ہے، یہ نیا پاکستان ہے، مختلف شہروں میں منحرف ارکان کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں، جو رابطہ کر رہے ہیں ان کے لیے واپسی کا دروازہ کھلا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام بنائیں گے، یہ 40 سال پرانا پاکستان نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں