کتنے منحرف ارکان نے واپسی کیلئے حکومت سے رابطہ کر لیا؟ وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے اندرونی خبر آگئی

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ تین منحرف ارکان نے واپسی کے لیے رابطہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرویز خٹک کی اتحادی جماعتوں اور جہانگیر ترین گروپ سے رابطوں اور منحرف ارکان کے رابطوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

 

وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ تین منحرف اراکین نے واپس آنے کے لیے رابطہ کیا ہے جس پر وزیراعظم نے حکومتی ٹیم کو سیاسی رابطے جاری رکھنے کی ہدایت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے طلب کیے جانے پر اٹارنی جنرل خالد جاوید خان بنی گالا پہنچے۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کے ہمراہ بابر اعوان اور وزیر داخلہ شیخ رشید بھی بنی گالا پہنچے۔ملاقات میں اٹارنی جنرل نے وزیراعظم عمران خان کو سپریم کورٹ میں آج کی سماعت اور منحرف اراکین سے متعلق ریفرنس پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم سے ملاقات کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ بطور چئیرمین تحریک انصاف کارکنان کو ہدایت کریں کہ ایسے واقعات نہ ہوں۔جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف نے 14 منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سیاسی گرما گرمی عروج پر ہے۔حکومتی جماعت تحریک انصاف نے منحرف ہونے والے اراکین کو نوٹس جاری کر دئیے۔جن ارکان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان میں افضل ڈھانڈلہ، نور عالم خان، نواب شیروسیر، راجہ ریاض، رانا قاسم نون، احمد حسین ڈیہڑ، عبدالغفار وٹو، مضدوم باسط سلطان، عامر بلال گوپانگ، خواجہ شیراز، سردار ریاض مزاری، رمیش کمار، وجہیہ قمر اور نزہت پٹھان شامل ہیں۔شوکاز نوٹسز پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دستخط کیے، نوٹس میں منحرف ارکان سے وضاحت طلب کی گئی اور ارکان کو 7 روز کے اندر معافی مانگ کر غیر مشروط پارٹی میں واپس آنے کی مہلت دی گئی۔ نوٹس میں یہ بھی کہا کہ 7 روز تک جواب نہ دینے اور واپس نہ آنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں