حکومت بچانے کیلئے وزارتیں دیں گے یا نہیں؟ فواد چوہدری نے فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پرسوں ایکشن لینے کی بات کی تو سارے لوٹے باہر آگئے، حکومت بچانے کیلئے نہ تو بلیک میلنگ میں آئیں گے نہ ہی کوئی سودے بازی کریں گے اور نہ کوئی وزارت دیں گے۔ آرٹیکل 63 اے کے تحت قانونی کارروائی کا آپشن موجود ہے لیکن اس وقت اصل فوکس 27 مارچ کو ڈی چوک جلسے پر ہے، اسلام آباد میں پاکستان ہی نہیں اس خطے کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع کریں گے۔

 

وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ ہاؤس نیا چھانگا مانگا بن گیا ہے جہاں خچروں اور گھوڑوں کی خریدو فروخت کی جا رہی ہے، سندھ سے پیسے جہازوں میں بھر کر اسلام آباد لائے گئے، ایک خاتون ایم این اے کو سات کروڑ روپے دیے گئے۔انہوں نے کہا ” جو بے شرم یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ضمیر کی آواز پر یہ سب کر رہے ہیں، تو ان کو کہوں گا کہ ضمیر یہ کہتا ہے کہ عمران خان کے نام پر ووٹ لیا ہے، اگر کوئی مسئلہ ہے تو استعفیٰ دو، واپس جا کر الیکشن لڑو اور جیت کر واپس آؤ اور پھر بات کرو۔”فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاست عوام کی سیاست ہے، عدم اعتماد کو عوام کی طاقت سے ناکام بنائیں گے، اپنی حکومت بچانے کیلئے سودے بازیوں اور بلیک میلنگ کو مسترد کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں