اپوزیشن کی گیم پلٹ گئی، اتحادی جماعتیں جلد کیا کرنیوالی ہیں؟ حکومتی حلقوں میں خوشی کی لہر

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی گیم پلٹ گئی، اتحادی جلد حمایت کا اعلان کردیں گے، حکومت کہیں جا رہی ہے اور نہ ہی اتحادی کہیں جارہے ہیں،ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں جائیں اور ڈی چوک جلسے کیلئے لوگوں کو متحرک کریں۔اے آروائی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ،اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے سمیت ڈی چوک جلسے پر مشاورت کی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کورکمیٹی اجلاس میں بتایا کہ اپوزیشن کی گیم پلٹ گئی،حکومت کہیں جا رہی ہے اور نہ ہی اتحادی کہیں جارہے ہیں،سارے اتحادی ساتھ ہیں جلد باقاعدہ اعلان بھی کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمر اور عامر کیانی کو ذمہ داری سونپی کہ ڈی چوک جلسے کی بھرپور تیاری کریں، پراعتماد رہیں سازش کے خلاف سب ایک پیج پر ہیں۔حلقوں میں جائیں اور لوگوں کو متحرک کریں، ڈی چوک جلسے کی تیاری شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی پر دوٹوک مئوقف ہے جس پر عوامی حمایت حاصل ہے، جو کارکن کنفیوژ تھے انہوں نے جلسوں میں مقبولیت دیکھ لی ہے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر حکومت نے اپنی اتحادی پارٹیوں سے ایک بار پھر رابطوں کا فیصلہ کرلیا ۔حکومتی شخصیات کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ ق ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی سے دوبارہ رابطے کیے جائیں گے ، وزیر اعظم عمران خان کی چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء کی وزیر اعظم سے ملاقات کروانے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ ادھر بلوچستان عوامی پارٹی نے اپوزیشن سے معاملات طے ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدم اعتماد پر پارلیمانی پارٹی کی مشاورت جاری ہے ، بی اے پی کے رہنما خالد مگسی نےے کہا ہے کہ بی اے پی معاملات کو مشاورت کے ساتھ لے کر آگے چل رہی ہے اور عدم اعتماد کے معاملے پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اس سلسلے میں پارلیمانی پارٹی کی مشاورت جاری ہے۔قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر و اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہیٰ نے کہا کہ اس پراتفاق ہوگیاہےکہ موجودہ اسمبلیاں مدت پوری کریں گی ، آئین اور قانون بڑا واضح ہے۔

اسپیکرقومی اسمبلی کواس پرعمل کرناچاہیے، ہم اپنا فیصلہ کرچکے، اس پرساتھیوں سےحتمی مشاورت کررہے ہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق،ایم کیوایم اوربلوچستان عوامی پارٹی مل کرچل رہے ہیں ، اگر اپوزیشن اتحاد میں گئے تو وزارتوں سے استعفے دیں گے، آج جہانگیر ترین گروپ کے عون چوہدری ملاقات کیلئے آئے تھے اور اگلے دو دن میں وہ بھی ہمیں اپنی حمایت کا بتائیں گے ، شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کسی بھی وقت ہوسکتی ہے، وزیراعظم عمران خان کو اپنی کوششیں جاری رکھنا چاہئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں