اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ق کی قیادت سے پاکستان تحریک انصاف کے سات اراکین قومی اسمبلی نے خفیہ ملاقات کی ہے، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے (ق) لیگ کو ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ مسلم لیگ ق سے سات اراکین قومی اسمبلی نے خفیہ ملاقات کی ہے، ان اراکین قومی اسمبلی نے گذشتہ تین روز کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ اور صدر مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت سے ملاقات کی۔
ق لیگی قیادت سے ملاقاتیں کرنیوالے ایم این ایز کے نام فی الحال سامنے نہیں آسکے ۔مسلم لیگ ق نے وزیراعظم عمران خان سے آج ہونے والی ملاقات کی تردید کردی ہے، کامل علی آغا نے کہا کہ نہ ہی چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کی وزیراعظم کے ساتھ کوئی ملاقات ہورہی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی شیڈول تیار یا رابطہ ہوا ہے۔کامل علی آغا کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کرکٹ گراونڈ سے باہرنکلیں گے تو سیاست کی سمجھ آئے گی، جب حکومتی جماعت کا شیرازہ بکھر جائے تو ہمیں کچھ فیصلہ تو کرنا پڑے گا، شیخ رشید کی لینگوئج کا مطلب حکومت کو کچھ نظر آرہا ہے، اب دنوں کی نہیں گھنٹوں کی بات رہ گئی ہے۔انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید پی ٹی آئی کے نمائندے نہیں ہیں البتہ وہ وزیرداخلہ ضرور ہیں، مونس الٰہی نے ان کو جو جواب دے دیا اگر ان میں غیرت اور شرم ہے تو اب میدان میں آکر بات کریں۔
یہ وقت ادلے بدلے کا نہیں ہے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، شیخ رشید کی اوقات سب کے سامنے ہے، مونس الٰہی نے ان کی اوقات بتا دی ہے،اگر تو شیخ رشید نے بات حکومتی نمائندے کے طور پر کی ہے تو ان سے پوچھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اعلیٰ کی آفر ہمیں حکومت بننے کے چار ماہ بعد ہی آگئی تھی۔ لیکن ہم معاہدے کے پابند ہیں، پارٹی نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق فیصلے کا اختیار چودھری پرویزالٰہی کو دے دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں