اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے مستقبل میں پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا عندیہ دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے وفا کا جو صلہ دیا وہ یادرکھوں گا ، اب میں سوچ چکا ، اس کے بعد ہمارے راستے جدا ، پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نے وزیراعظم کو نہ گھبرانے کا مشورہ بھی دے دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ وزیراعظم صاحب نے شاید ذلیل القدر مشیروں کی ایما پر مجھے بھی لسٹ میں ڈال دیاُاور سب سے بات کی مجھ سے ملنا بھی گوارا نہیں ، آپ شروع ہی سے مردم شناس نہیں اور ہمیشہ اختلاف رائے کو مخالفت سمجھا ، سب کو اسی طرح کھو رہے ہیں ، میں بھی “عین” سے ہوں اتنا ہی سوچ لیتے! لیکن اب میں سوچ چکا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب جو کم بخت آپ کو چاہتے ہیں وہ آپ کے بدترین رویے کے باوجود ساتھ ہیں ، گھبرانا نہیں ہے ، یہ اعصاب کا کھیل ہے ،اللہ پاکستان کے لیے بہتر فرمائے گا ، اس کے بعد ہمارے راستے جدا ، آپ نے وفا کا جو صلہ دیا وہ یادرکھوں گا ، سلامت رہیے اور ہوسکے تو استغفار کی کثرت کیجیے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے اپنی ہی پارٹی کے وفاقی وزیر اسد عمر پر اراکین کو دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسد عمر کو متنبہ کرتا ہوں وہ اراکین کودھمکیاں دینے سے باز رہیں ، آئین اتنا وہ نہیں جانتے جتنا میں جانتا ہوں ، دونوں بھائی لڈو بٹورے کھڑے ہیں ایک نواز شریف کا وفادار دوسرا شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار ، ہمارے خاندان سے اپنے والدمحترم جنرل محمد عمر کےمثالی تعلقات کا خیال کریں ۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد والے دن ہمارا کوئی رکن اسمبلی نہیں جائے گا ، تحریک عدم اعتماد سے متعلق ہم نے حکمت عملی بنالی ہے، اس دن کوئی رکن اسمبلی نہیں جائے گا اگر کوئی رکن اسمبلی جاتا ہے تو اس کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے خلاف کارروائی کریں گے ، آرٹیکل 63 اے کے خلاف منحرف رکن اپنی رکنیت سے بھی جاسکتا ہے، غیرآئینی کام کوئی رکن اسمبلی کرتا ہے تو اس کا ووٹ شمار ہی نہیں ہونا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں