پنجاب میں عمران خان کو ہر صورت تبدیلی لانا پڑے گی، حکومت کیخلاف عدم اعتماد ناکام ہوئی تو کیا ہو گا؟ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بڑا دعویٰ کردیا

لاہور(پی این آئی)سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کا ذاتیات پر بات کرنا بہت خطرنا ک ہے ، سیاستدان تھڑے کی زبان استعمال کر رہے ہیں ۔نجی چینل” جیو نیوز “سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ اس طرح کی زبان اور بیانات دیں ۔لیڈر شپ اپنے ورکرز کو روک سکتا اور سمجھا سکتا ہے ،لیکن جب آپ خود ہی جذبات میں بہک جائیں تو پورا ملک اس کا شکار ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جذباتی بات کااثر کچھ دیر کیلئے ہوتا ہے ،سیاسی بات کا اثر دیر پا ہوتا ہے ،

عمران خان جب لاجک کی بات کرتے ہیں تو عوام سنتے ہیں انہیں لاجک پر بات کرنی چاہیے ۔ پنجاب کی سیاست کے حوالے سے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ایسے لگ رہا ہے جیسے بغاوت ہو گئی ہے ، مختلف گروپ بن گئے ہیں،جو لوگ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ہیں وہ بھی ان سے مطمئن نہیں ہیں ،پنجاب میں اپوزیشن اگر ناکام بھی ہو جائے تووزیر اعظم کو پنجاب میں تبدیلی خود ہی لانی پڑے گی ، جب اقتدار چھن جائے تو آپ جتنے بھی بڑے لیڈر ہوں صرف اپوزیشن لیڈر ہو ں گے ،

اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو جاتی ہے تو عمران خان بڑے لیڈر بن کر ابھریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں