کراچی (پی این آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو سندھ سے سینیٹر منتخب ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماء نثار کھوڑو سندھ سے سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں ، نثار کھوڑو کو 99 ووٹ ملے ، جب کہ 2 ووٹ مسترد ہوئے جب کہ بائیکاٹ کے باوجود پی ٹی آئی کے 4 ارکان اسمبلی نے بھی ووٹ کاسٹ کیا ۔
یاد رہے کہ 9 فروری کو الیکشن کمیشن نے سال 2018 کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرواتے ہوئے جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر فیصل واڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ف) کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا جبکہ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا ، اس کے علاوہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن بھی واپس لے لیا تھا جبکہ ان کی جانب سے بحیثیت رکن قومی اسمبلی، سینیٹ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کو بھی ‘غلط’ قرار دیا گیا تھا۔اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واڈا نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحیات نااہل کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ، فیصل واڈا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے خلاف درخواست مسترد کرنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا ، درخواست میں الیکشن کمیشن، قادر مندوخیل سمیت 5 افراد کو فریق بنایا گیا ۔
انہوں نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن مجاز کورٹ آف لا نہیں اس لیے اس کے پاس تاحیات نا اہل کرنے کا اختیار نہیں ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عجلت میں اپیل خارج کی ، فیصل واڈا نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر سینیٹر کے عہدے پر بحال کرنے کی استدعا کی۔سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے 9 مارچ کو سابق وزیر کی خالی کردہ نشست پر الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کردی ، تاہم فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 مارچ کو سینیٹ کی خالی نشست پر انتخابات کے نتائج کو اپیل کے فیصلے کے ساتھ مشروط کردیا ، اس حوالے سے عدالت نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے، اس میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو دیکھنا ہوگا ، الیکشن کمیشن منتخب نمائندوں کو تاحیات نااہل قرار دے سکتا ہے یا نہیں اس پروضاحت ضروری ہے، الیکشن کمیشن جوڈیشل اختیارات کس حد تک استعمال کرسکتا ہے اس کا فیصلہ ضروری ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں