لاہور (پی این آئی) جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔اس موقع پر عون چوہدری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا ہونے جارہا ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ابھی کچھ نہیں بتا سکتا تھوڑا سا سسپنس رہنے دیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ہوگا بہتر ہوگا ،دعا کریں۔صحافی نے یہ سوال کیا کہ وزیر اعلی پنجاب گھر جا رہے ہیں یا نہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ تھوڑا صبر کریں آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ نے آج لاہور میں اہم مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان نے بھی جہانگیرترین گروپ میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے جبکہ علیم خان اور جہانگیر ترین کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں تمام معاملات طے پا گئے ہیں اور آج جہانگیر ترین کے گھر ہونے والے عشائیہ میں اپنی شمولیت کا اعلان کریں گے گے۔علیم خان کے دوست اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنما بھی آنے والے دنوں میں ترین گروپ میں شمولیت اختیار کریں گے جب کہ جہانگیر ترین آئندہ چند روز میں وطن واپسی کے بعد دونوں رہنما ہم خیال گروپ کی تعداد میں نمایاں اضافہ کے لئے سرگرم ہوں گے۔ علیم خان کی 3 روز کے دوران 40 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات ہوچکی ہے جب کہ مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت نے بھی علیم خان سے رابطہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ علیم خان پی ٹی آئی سے ناراض ترین گروپ سے ملنے جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر بھی جائیں گے۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماعلیم خان سے ملاقات کرنے والے 40 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی کے نام ابھی سامنے نہیں لائے جائیں گے بلکہ جب تک سیاسی منظر نامہ واضح نہیں ہوتا تمام ارکان کے ناموں کو پوشیدہ رکھا جائے گا اور پارٹی میں تمام گروپس بشمول ترین گروپ کو اکٹھا کر کے مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں