لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے تحریک عدم اعتماد کیلئے 38 حکومتی ارکان کی حمایت کا دعویٰ کردیا ہے، حکومتی ارکان کی لسٹ نوازشریف کو بھجوائی گئی ہے، ن لیگ نے 10ارکان کو آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کو وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے 32 ارکان اسمبلی کی حمایت ملنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
پارٹی قیادت نے ان رکان کی فہرست پارٹی قائد میاں نواز شریف کو بھجوا دی گئی ہے، نوازشریف اور شہبازشریف نے حکومتی ارکان اسمبلی میں 10 ارکان کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔پارٹی قیادت نے تحریک عدم اعتماد کیلئے ساتھ دینے والے ارکان کو تین فیز میں تقسیم کیا ہے، جس کے تحت پہلے فیز میں وہ ارکان ہیں جو حکومتی پالیسیوں سے دلبرداشتہ ہیں،دوسرے فیز میں ایسے ارکان شامل ہیں جن میں حکومت کا ساتھ چھوڑنے والی سوچ کے حامل لوگ شامل ہیں، تیسرے فیز میں ایسے لوگ شامل ہیں جو دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی بنائے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد سے ق لیگ کا تعلق نہیں، حکومتی اتحادیوں کے بغیر بھی نمبر پورے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد ق لیگ، ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادیوں کے بغیر بھی ہوجائے گی۔ ق لیگ کے اپنے فیصلے ہیں ،عدم اعتماد سے ان کا تعلق نہیں۔ عدم اعتماد پر ہمارے نمبر اتحادیوں کے بغیر بھی پورے ہیں، عدم اعتماد پر آج پیپلزپارٹی سمیت سب جماعتیں متحد ہیں۔عدم اعتماد پر جن لوگوں کا ہمارے ساتھ رابطہ ہے وہ پراعتماد ہیں۔ایمپائر کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اڑتالیس گھنٹے میں تحریک عدم اعتماد لانے کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 48 گھنٹے میں ریکوزیشن چلی جائے گی۔ریکوزیشن عدم اعتماد کی تحریک کے لیے اجلاس سے متعلق جمع کرائی جائے گی۔یاد رہے گزشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کو یقینی قرار دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی لیڈرشپ نوازشریف اور آصف زرداری ودیگر قیادت اس وقت مسلسل رابطے میں ہے، حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے میں ہیں، حکومتی اتحادیوں پر انحصار نہیں کر رہے، ہمارا انحصار انفرادی شخصیات پر ہے، ہمارے پاس تحریک کی کامیابی کیلئے نمبرز پورے ہیں۔ہماری لیگل ٹیم رابطے میں ہے سارے امور کو دیکھا جارہا ہے، عدم اعتماد لانے اور قومی اسمبلی اجلاس کی ریکوزیشن دونوں پر غور ہورہا ہے، اسی طرح عدم اعتماد کس کیخلاف لائی جائے اس پر لیگل ٹیم غور کر رہی ہے، 100 فیصد یقین کے ساتھ کہہ رہا ہوں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے، ہوسکتا ہے اگلے48 گھنٹوں میں بڑی خوشخبری آجائے، اگلے 2 سے 3 دن بہت اہم ہیں۔ اپوزیشن کے درمیان کسی نکتے پر کوئی اختلاف نہیں،نئی حکومت کے قیام سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی، جب وہ مرحلہ آئے گا تو اس پر بھی فیصلہ ہوجائےگا، تمام اراکین اسمبلی کو اسلام آباد فوری پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں