لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما سابق صوبائی وزیرٍ پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد لانے میں دیر ہو سکتی ہے لیکن جب آئے گی تو کامیاب ہو گی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے رہنما ن لیگ رانا ثناء اللّٰہ نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے پاس اس وقت ٹوٹل 7 ووٹوں کی اکثریت ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تحریکِ عدم اعتماد لانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق کے رہنما طاہر بشارت چیمہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات میں تحریکِ عدم اعتماد پر بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتحادی ہم سے خود ملاقات کرنے آ رہے ہیں، بی اے پی اور ایم کیو ایم سے بھی ہماری کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔دوسری جانب اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا ہے، اس تحریک پر 80 سے زائد اپوزیشن اراکین کے دستخط ہیں۔ تحریک عدم اعتماد کے مسودے میں کہا گیا کہ ملک اقتصادی زبوں حالی کا شکار ہے۔ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا کوئی روڈ میپ نہیں۔ مجوزہ مسودے کے مطابق ملک میں سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال ہے، خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔مجوزہ مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قائدِ ایوان اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں۔
اس صورتِ حال کے تناظر میں قائدِ ایوان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جاتی ہے۔ یہی نہیں اپوزیشن نے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی تیار کر رکھی ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر کو اس ضمن میں الرٹ کر دیا گیا ہے۔اپوزیشن ذرائع نے بتایا ہے کہ حزبِ اختلاف کی جانب سے تحریکِ عدم اعتماد اور ریکوزیشن کسی بھی وقت جمع کروائی جا سکتی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے آج ریکوزیشن جمع کروائے جانے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں