اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر مراد سعید نے اپنے خلاف جاری پروپیگنڈہ اور بہتان تراشی پر قانونی نوٹس وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کو بھیج دیا ۔ نوٹس میں کہاگیاکہ مراد سعید پاکستان تحریک انصاف کے طلباء تنظیم کا بانی صدر رہا ،مراد سعید نے پورے پاکستان میں انصاف یوتھ ونگ کو منظم کیا ۔ نوٹس میں کہاگیاکہ مراد سعید نے ججز بحالی تحریک، ڈرون حملوں کے خلاف مہم، دہشت گردی کے خلاف اور دیگر تحریکوں اور عوامی ایشوز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
،مراد سعید کو 2013 کے انتخابات میں اپنی سیاسی جدوجہد کی وجہ سے پارٹی ٹکٹ ملا اور ریکارڈ ووٹ کے ساتھ رکن اسمبلی بنا ،مراد سعید نے پارلیمانی اور سیاسی میدان میں متحرک کردار ادا کیا اور ملک کی سیاست میں نام بنایا ،اسی طرح 2018 کے انتخابات میں اپنی جماعت کے ٹکٹ پر دوبارہ عوام کا اعتماد ملا اور بڑی کامیابی حاصل کی ،ستمبر 2018 میں سٹیٹ منسٹر بنے اور حکومت کے وژن کے مطابق پہلے سو دن میں وزارت کے اہداف حاصل کر کے وفاقی وزیر بنے ۔
مراد سعید نے سابقہ فاٹا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے کامیاب انتخابی مہم میں اپنی جماعت کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے پارٹی کا پیغام بہترین انداز میں پہنچایا ۔نوٹس میں کہاگیاکہ حال ہی میں وزارتوں کو دئیے گئے اہداف کی تقریب منعقد ہوء جس میں مراد سعید کی وزارت کو پہلا نمبر ملا دئیے گئے اہداف کو سو فیصد حاصل کر کے establishment divisionکے
طے شدہ criteria کے مطابق وزارت مواصلات پہلے نمبر پر آیا ۔ نوٹس میں کہاگیاکہ گذشتہ دنوں آپکے مسودہ کا حوالہ دے کر وزارت مواصلات کی کاکردگی کو متنازعہ بنایا گیا جس سے درخواست کنندہ کی ہتک کے علاوہ وزارت سے منسلک اہلکاروں کی بھی حوصلہ شکنی ہوئی،نوٹس میں کہاگیاکہ مراد سعید کی تمام کامیابیوں کو متنازعہ بنانے کے لئے آپکی تحریر کا حوالہ دے کر بہتان تراشی اور غلیظ پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے ۔ نوٹس میں کہاگیاکہ آپ کے نام سے پہلے ایک مسودہ لیک ہو
جس کی آج تک آپ نے تردید نہیں کی اور بعد میں شائع کردہ مسودہ کا حوالہ دیکر مراد سعید پر تہمت لگائی گئی ،آپ14 دن کے اندر اپنی تحریر کی وضاحت کر کے معافی مانگے ورنہ قانونی کارواء کے لئے تیار ہو جائے ،نوٹس کے ساتھ مختلف ٹی وی پروگراموں تقریروں اور سوشل میڈیا پوسٹس بھی اٹیچ کئے گئے ہیں اسکی وضاحت بھی مانگی گئی ہے ،ان تمام بہتانوں میں آپکی تحریر کا نہ صرف حوالہ ہے بلکہ آپ اسکو ریٹویٹ بھی کرتی رہی ہے ،14 دن میں وضاحت اور معافی نہ مانگنے کی صورت میں عدالت سے سخت سزا اور ایک ارب ہرجانے کی استدعا کی جائے گی
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں