وزیراعظم عمران خان کا مہنگائی کا اعتراف، جلد ہی کونسی بڑی خوشخبری سنانیوالے ہیں؟ پوری قوم انتظار میں لگ گئی

منڈی بہاوٴالدین (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کا اعتراف کرتا ہوں لیکن بہت جلد عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے،پٹرول پر ڈیوٹیز اور ٹیکسزکم کرنے سے ماہانہ 70ارب کا نقصان ہورہا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ادوار میں اس سے زیادہ مہنگائی تھی،فخر ہے کہ پاکستان معاشی طور پر درست راستے پر ہے۔

انہوں نے منڈی بہاوٴالدین میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30سالوں کے بعد پاکستان کی اسمبلی ڈیز ل کے بغیر سولر پر چل رہی ہے، اس کو مشکل ہے کہ وہ بارہواں کھلاڑی ہے، وہ جانتا بھی ہے کہ پختونخواہ میں کیا ہوا تھا؟ جب پی ٹی آئی نے پانچ سال پورے کیے تو دوسرے صوبوں کی نسبت سب سے تیزی کے ساتھ کے پی میں غربت کم ہوئی تھی، یہ بات یواین ڈی پی کررہا ہے۔اس لیے یہ سب ڈرے ہوئے ہیں، یہ چورڈاکو، عمران خان نہیں کہتا بلکہ 20سال سے یہ ایک دوسرے کو ڈاکو کہہ رہے ہیں۔ ایک طرف فضل الرحمان ان کو ڈرا رہا ہے، کہ جلدی کرو اس کو گرا دو، ورنہ 2023کا بھی الیکشن گیا، دوسری طرف ایک چھوٹا میاں ہے، ایک بھگوڑا میاں ہے، چھوٹے میاں کو مسئلہ پڑ گیا ہے کہ دل بڑا کمزور ہے، اس کو پتا چل گیا کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں375 کروڑ کیسے آگیا؟مقصود چپڑاسی 15ہزار ماہانہ تنخواہ پر رمضان شوگر مل میں ملازم تھا۔

ایف آئی اے کو اس کے اکاؤنٹ کا پتا چلا کہ اس کے اکاؤنٹ میں پیسے ہیں، چھوٹے میاں نے اپنے ن لیگی دور میں اپنے بیٹے سلمان شہباز کو باہر بھیج دیا، پھر مقصود چپڑاسی کو بھجوا دیا، اور اسحاق ڈار منشی کو کون بھولے گا؟ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیراعظم اسحاق ڈار کو اپنے جہاز پر باہر بھجوایا، اگر چوری نہیں کی تو پھر ڈر کس چیز کا ہے؟ان کو عمران خان سے ڈر ہے،عمران خان کی کوئی قیمت نہیں، جنرل مشرف کی طرح این آراو نہیں دوں گا، کیسز پرانے ہیں این آراو مجھ سے مانگ رہے، حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں مشرف سے این آر او لیا، قوم کے سامنے وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک میں زندہ ہوں ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا جب تک یہ قوم کا پیسا واپس نہیں کریں گے، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آج پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں، جسٹس قیوم والی عدالتیں نہیں ہیں، عدالتوں پر ڈنڈوں سے حملے نہیں کیے جاتے، جسٹس سجاد کو بھگایا، پھر بریف کیس چلے، اب مریم صاحبہ کہتی ہیں میرے پاس ٹیپس ہیں۔کبھی سنا ہے سیاستدان ٹیپس رکھ کر ججز کو بلیک میل کرتے ہیں۔

پہلے جج ارشد ملک تھا، پھر پرانے چیف جسٹس پر ایک جعلی ٹیپ بنائی گئی، یہ کام سیاستدان نہیں ایک مافیا کرتا ہے، اس مافیا کا میری قوم نے مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد لانے کی جلدی کیا ہے؟ ڈیزل کا بھی پتا ہے، شہبازشریف کو مقصود چپڑاسی کی مشکل پڑی ہوئی ہے، کہ اگر کیس چلا تو بچے گا نہیں۔اگر بے قصور ہے تو کیوں ٹائم لیتے ہو؟ جب مجھ پر کیس کیا تھا تو میں سپریم کورٹ میں ثابت کیا کہ میں صادق اور امین ہوں، میں باہر نہیں بھاگا، میں نے کہا کہ میرا جلدی کیس سنو، آپ نے اپنے بیٹوں کو کیوں باہر بھیجا ہوا ہے؟ مریم بی بی بتائیں 80کروڑ شوگر ملز میں کہاں سے آئے؟ وہ بھی کیس سے ڈری ہوئی ہیں، چاہتے ہیں کہ جلدی عدم اعتماد آئے اور حکومت جائے اور ہم بچ جائیں، شریف خاندان کو میرا پیغام ہے جو بھی پلان ہے کپتان اس کیلئے تیار بیٹھا ہے، پھر شکست ہوگی، شکست نہیں ہوگی بلکہ آپ لوگ جیلوں میں جاؤ گے۔عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں بہت مہنگائی ہوگئی ہے، مہنگائی بالکل ہوئی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی نہیں ہے۔

سارا وقت میں سوچتا ہوں کہ کس طرح عوام کے اوپر سے مہنگائی کا بوجھ اٹھا سکوں، صحافی برادری کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ جب آپ بتاتے ہیں کہ مہنگائی ہے تو یہ بھی بتائیں مہنگائی کیوں ہے؟ مہنگائی کی وجہ کورونا کے بعد دنیا میں سپلائی لائنز بند ہوگئیں جس سے چیزوں کی کمی ہونے سے اشیاء مہنگی ہوگئیں۔چند ماہ پہلے 40ڈالر کا پٹرول آج 90ڈالرپر پہنچ گیا، اس کا ہم کیا کریں؟ پٹرول باہر سے منگوانا پڑتا ہے، حکومت نے سارے ڈیوٹیز اور ٹیکسزکم کردیے، تاکہ لوگوں پر بوجھ نہ پڑے، حکومت کو ہر ماہ ٹیکسز ،ڈیوٹیزکم کرنے سے 70ارب کا نقصان ہورہا ہے، لیکن پھر بھی نقصان لے رہے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ادوار میں اس سے زیادہ مہنگائی تھی، امریکا میں 40سال ،برطانیہ 30 سال، جرمنی 26سال ، ترکی 20سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہے، میں سچ بول رہا ہوں موبائل فون پر گوگل کرکے دیکھ لیں۔

ہماری بدقسمتی ہے دنیا میں پٹرول ، گیس، کوئلہ،گھی سب دوگنے سے زیادہ مہنگے ہوگئے ہیں، وعدہ کرتا ہوں کہ عوام پر جلد مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے،فخر ہے کہ پاکستان معاشی طور پر آج درست راستے پر ہے،ریکارڈ ٹیکس وصولیاں اورایکسپورٹ ہیں، ہمارے بیرون ملک پاکستانیوں نے سب سے زیادہ ترسیلات زر آئے۔بیرون ملک پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے، زراعت میں سب سے زیادہ پیسا کسانوں کے پاس آرہا ہے،اب کسانوں کو گنے کی پوری قیمت ملتی ہے۔ ہم مسلسل اپنے کسانوں کی مدد کررہے ہیں۔ جب کسان خوشحال ہوتا ہے تو ملک خوشحال ہوجاتا ہے۔

close