اسلام آباد (پی این آئی )نیب ایگزیکٹو بورڈ نے ایف بی آئی آر می غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو ملزم نامزد کردیا، ان پر خلاف ضابطہ 11 ملین ڈالر کی ادائیگی کا الزام ہے۔نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں ہوا جس میں 2 ریفرنس اور 6 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے ۔نجی ٹی وی سماء نے سابق وزیر خزانہ اور ایف بی آر افسران کیخلاف منظور کئے گئے
نیب ریفرنس کی تفصیلات حاصل کرلیں، جس کے مطابق عبدالحفیظ شیخ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔نیب ریفرنس کے مطابق نیب کراچی ایف بی آر میں آٹو میشن سافٹ ویئر کے ٹھیکے سے متعلق 2015ء سے تحقیقات کررہی تھی، جس میں پتہ چلا ہے کہ ایک غیرملکی کمپنی کو تفویض کیا گیا کام مکمل ہوئے بغیر ہی 11 ملین (ایک کروڑ 10 لاکھ) ڈالر کی ادائیگی کردی گئی۔نیب کے مطابق پیپلزپارٹی دور میں ایف بی آر میں آٹو میشن سافٹ ویئر کیلئے 11 ملین ڈالر کا منصوبہ بنایا گیا تھا،
جس میں عبدالحفیظ شیخ نے بطور وزیر اختیارات کا غلط استعمال کیا، تحقیقات کے بعد نیب کراچی نے حفیظ شیخ و دیگر کیخلاف ریفرنس فائل کرنے کی سفارش کی تھی۔نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس ميں ایف بی آر میں غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس کی منظوری دیدی گئی، جس میں پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، سابق چیئرمین ایف بی آر سلمان صدیق، افسران اشعر عظیم اور عبداللہ یوسف کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ عبدالحفیظ شیخ اور ایف بی آر افسران کیخلاف ریفرنس کی
نیب ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی تصدیق ہوگئی، نیب کراچی مقامی احتساب عدالت میں ان افراد کیخلاف جلد ریفرنس دائر کریگا۔واضح رہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے کیس میں نیب نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو چند سال قبل نوٹس جاری کرکے جواب طلبی کی تھی۔ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پیپلزپارٹی کے بعد موجودہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں بھی وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں