حکومت کے 30سے35اراکین اپوزیشن کیساتھ ہیں، جس دن فون آنا بند ہو گئے تو سمجھیں کہ۔۔۔سینئر لیگی رہنما کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور( پی این آئی ) حکومت کے تیس سے پینتیس اراکین رابطے میں ہیں ،عنقریب سب کو پتہ چل جائے گا اگر فون آنا بند ہو گئے تو سمجھیں گے جو ہاتھ حکومت کے سر پر ہے وہ نیوٹرل ہے، سینئر لیگی رہنما کا بیان- تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما وچیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کے تیس سے پینتیس اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں جن کا عنقریب سب کو پتہ چل جائے گا ۔

مریدکے میں اپنے ڈیرہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران سمیت دیگر پارٹی رہنمائوں سے ملاقاتوں کا مقصد حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی حمایت لینا ہے ،پیپلز پارٹی کا اپنا اورپی ڈی ایم کا اپنا طریقہ ہے مگر حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر اپوزیشن عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہوجاتی ہے باقی مدت کے لئے وزیر اعظم کون ہوگا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو تمام جماعتیں مل بیٹھ کر فارمولا طے کریں گی کہ وزیر اعظم کس کو بنانا ہے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ جو اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت کے سر پر کسی کا ہاتھ ہے اب وہ ہے کہ نہیں کا جواب دیتے ہوئے رانا تنویر کا کہنا تھا کہ یہ تو وقت بتائے گا ہاتھ ہے یا نہیں اگر فون آنے بند ہوگئے تو ہم سمجھیں گے اب وہ ہاتھ نیوٹرل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے قبل گرفتاریوں کی نوبت نہیں آئے گی ،حکومت اس سے پہلے چلی جائے گی ۔انہوں نے کہا حکومتی وزرا ء بوکھلائی باتیں کرتے ہیں اور سب ٹھیک ہے کی بات کرتے ہیں یہی سب سے بڑی غلطی ہے ،ہم نے پہلے دن سے کہا تھا حکومت جو غلطیاں کررہی ہے اس کی سزا بھگتے کی وقت آن پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومتی اتحادی بھی سوچنے پر مجبور ہوچکے ہیں اور آئندہ چند ہفتوں میں صوتحال سب کے سامنے ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں